پورے ملک میں این آر سی لانے پر ابھی فیصلہ نہیں کیا گیا

,

   

متنازعہ قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج کے دوران پارلیمنٹ میں حکومت کی صفائی
این آر سی پر مرکزی وزارت داخلہ کا واضح انکار سے گریز

نئی دہلی ۔ 4 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ملک کے کئی حصوں میں شہریت قانون (سی اے اے) اور این آر سی کے خلاف ہورہے مظاہروں کے درمیان حکومت نے آج لوک سبھا میں کہا کہ ملک گیر این آر سی لانے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ ارکان نے سوال کیا تھا کہ کیا حکومت کا پورے ملک میں این آر سی کا کوئی منصوبہ ہے؟ مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ نتیانند رائے نے چندن سنگھ اور نما ناگیشور راؤ کے سوالوں کے تحریری جواب میں یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا ابھی تک این آر سی کو ملک گیر سطح پر لاگو کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ واضح رہے کہ 22 ڈسمبر کو نئی دہلی میں ریالی کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ این آر سی پر کوئی تبادلہ خیال نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کانگریس اور اپوزیشن پارٹیوں پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ وزیراعظم نے کہا تھا میں ملک کے عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ 2014ء سے لیکر اب تک میں کہیں بھی این آر سی لفظ پر چرچا نہیں ہوا ہے۔ یہ صرف سپریم کورٹ کی ہدایت پر آسام میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا پہلے یہ تو دیکھ لیجئے، این آر سی پر کچھ ہوا بھی ہے کیا؟ حالانکہ مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے انتخابی ریالیوں سے لیکر پارلیمنٹ تک میں کئی بار کہا تھا کہ پورے ملک میں این آر سی نافذ کیا جائے گا۔ 2019ء کے لوک سبھا چناؤ کے دوران بی جے پی نے اپنے منشور میں وعدہ کیا کہ الگ الگ مرحلوں میں ملک بھر میں این آر سی نافذ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ صدر جمہوریہ رامناتھ کووند نے بھی پچھلے سال 20 جون کو پارلیمنٹ میں کہا تھا میری سرکار نے در اندازی سے متاثرہ علاقوں میں ترجیحات کی بنیاد پر ’این آر سی‘ نافذ کرنے کا فیصلہ کیا حالانکہ صدرجمہوریہ نے بجٹ سیشن کی شروعات میں اپنے خطاب میں این آر سی کا تذکرہ نہیں کیا۔ پچھلے سال جھارکھنڈ میں انتخابی ریالی کے دوران امیت شاہ نے ملک بھر میں این آر سی نافذ کرنے کی بات دہرائی تھی۔ انہوں نے کہا میں آپ کو بتارہا ہوں کہ جب 2024ء میں وہ (کانگریس) ووٹ مانگنے آئیں گے، اس وقت تک بی جے پی پورے ملک میں این آر سی نافذ کرچکی ہوگی اور سبھی در اندازوں کو باہر نکال چکی ہوگی۔ گذشتہ 9 ڈسمبر کو شہریت قانون 2019ء پر لوک سبھا میں بحث کے دوران امیت شاہ نے واضح کہا کہ ملک میں این آر سی نافذ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہمیں این آر سی کیلئے کوئی پس منظر تیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم پورے ملک میں این آر سی لائیں گے ۔ ایک بھی در انداز کو چھوڑا نہیں جائے گا۔ شاہ کے علاوہ وزیردفاع راجناتھ سنگھ اور بی جے پی رہنما جے پی نڈا نے بھی واضح کہا کہ پورے ملک میں این آر سی نافذ کیا جائے گا۔ حالانکہ پچھلے مہینے کرناٹک منگلورو میں وزیردفاع راجناتھ سنگھ نے پوچھا تھا کہ این آر سی پر اعتراض کیوں ہونا چاہئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ این آر سی پر میں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہر ملک کو یہ نہیں پتہ ہونا چاہئے کہ اس کی زمین پر کتنے شہری رہتے ہیں اور کتنے غیرملکی رہتے ہیں؟ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا کسی ملک کو یہ جاننے کا حق نہیں ہیکہ اس کے شہری کتنے لوگ ہیں؟۔ اس کے جواب میں جب بھیڑ نے ہاں کہا تب سنگھ نے پوچھا تھا پھر این آر سی بن رہا ہے اس میں کیا اعتراض ہے۔

شاہین باغ احتجاجی خاتون کاکمسن بچہ فوت
نئی دہلی 4 فروری (سیاست ڈاٹ کام) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف شاہین باغ میں احتجاج کرنے والی ایک خاتون کا چار ماہ کا بچہ سردی کے باعث فوت ہوگیا۔ محمد عارف اور نازیہ ہر روز کمسن محمد جہان کو اپنے ساتھ یہاں لاتے جو سب کی توجہ کا مرکز ہوتا کیوں کہ بچے کے گال پر ترنگا کا نشان تھا۔ بریلی یو پی سے تعلق رکھنے والا یہ جوڑا شاہین باغ احتجاج میں شامل ہے۔ باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گزشتہ دیڑھ ماہ سے زیادہ عرصہ سے احتجاج جاری ہے جس میں خواتین کی بڑی تعداد شریک ہے۔عارف ائمبرائڈری کا کام کرتے ہیں۔