آئندہ تعلیمی سال سے کورسس پر نظرثانی، صدرنشین کونسل فار ہائیر ایجوکیشن پروفیسر بالا کشٹا ریڈی کا انکشاف
حیدرآباد ۔ 22 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں پوسٹ گریجویٹ کورسس سے طلبہ کی عدم دلچسپی کے نتیجہ میں تلنگانہ کونسل فار ہائیر ایجوکیشن نے آئندہ تعلیمی سال سے کورسس میں بڑے پیمانہ پر تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔ کئی پوسٹ گریجویٹ کورسس نے داخلے حوصلہ افزاء نہیں رہے اور طلبہ کی کمی کے علاوہ بیشتر نشستیں مخلوعہ ہیں۔ کئی کورسس تو ایسے ہیں کہ جن کے بارے میں طلبہ کو راغب کرنے میں کالجس کو جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے ۔ تلنگانہ کامن پوسٹ گریجویٹ انٹرنس ٹسٹ کی تفصیلات کے مطابق 48017 نشستوں میں صرف 44.08 فیصد نشستوں پر داخلے ہوئے ہیں ۔ تلنگانہ کونسل آف ہائیر ایجوکیشن نے تعلیمی سال 2026-27 سے پوسٹ گریجویٹ کورسس اور نصاب میں بڑے پیمانہ پر تبدیلی کی منصوبہ بندی کی ہے تاکہ ایسے کورسس شروع کئے جائیں جن کی صنعتوں میں مانگ ہو اور جن کی تکمیل پر نوجوانوں کو بہتر روزگار حاصل ہوسکے۔ ماہرین کے مطابق روایتی پوسٹ گریجویٹ کورسس میں طلبہ کو کوئی خاص دلچسپی نہیں رہی جن میں ماسٹر آف آرٹس اور ماسٹر آف سائنس جیسے کورسس شامل ہیں ۔ ان کورسس کی تکمیل سے روزگار کے حصول کے امکانات کم ہیں ۔ بیشتر طلبہ انڈر گریجویٹ کی تکمیل کے ساتھ ہی روزگار کی تلاش میں جڑ جاتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ روایتی اور ازکار رفتہ نصاب نے بھی کورسس کی اہمیت کو کم کردیا ہے۔ روزگار کے حصول کے لئے کئی عصری کورسس متعارف کرنے کی ضرورت ہے جن کی تکمیل کے ذریعہ ملٹی نیشنل کمپنیوں میں ملازمت حاصل ہو۔ اعلیٰ تعلیم کے بارے میں قومی سروے کے مطابق تلنگانہ میں پوسٹ گریجویٹ کورسس میں داخلوں کیلئے طلبہ کی تعداد دن بہ دن گھٹ رہی ہے۔ 2017-18 میں 164576 امیدواروں نے داخلہ لیا تھا جبکہ 2019-20 میں یہ تعداد گھٹ کر 148039 ہوچکی ہے ۔2021-22 میں داخلوں میں کسی قدر بہتری ہوئی اور 162908 طلبہ نے داخلہ لیا۔ 2023-24 اور 2024-25 میں پوسٹ گریجویٹ کورسس کی 50 فیصد سے زائد نشستیں مخلوعہ رہیں۔ ہسٹری ، انگلش ، میاتھس ، کامرس اور کمیسٹری جیسے کورسس میں داخلوں کا رجحان گھٹ چکا ہے ۔ ماہرین تعلیم نے پوسٹ گریجویٹ کورسس کے نصاب میں عصری مضامین کو شامل کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ تلنگانہ میں پوسٹ گریجویٹ کورسس کو طلبہ میں مقبول بنایا جاسکے۔ اسی دوران صدرنشین کونسل فار ہائیر ایجوکیشن پروفیسر بالا کشٹا ریڈی نے کہا کہ آئندہ تعلیمی سال سے تمام پی جی کورسس کے نصاب پر نظرثانی کا منصوبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے کورسس جن میں روزگار کے حصول کے امکانات بہتر ہیں ، انہیں متعارف کرنے کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ کونسل کے اعداد و شمار کے مطابق پوسٹ گریجویٹ کے جن کورسس میں امیدواروں کی دلچسپی گھٹ چکی ہے ، ان میں ایم اے ، ایم بی اے ، ایم سی اے، ایل ایل ایم ، ایم ٹیک، ایم فارمیسی ، فارما ڈی اور دیگر کورسس شامل ہیں۔1