پولٹری کوڑا کرکٹ پر مبنی بائیو گیس پلانٹ کا آغاز

   


حیدرآباد :۔ سولیکا انرجی پرائیوٹ لمٹیڈ (Solika) کی جانب سے جو کہ ایک کلین انرجی کمپنی ہے ، حیدرآباد میں بالا نگر کے قریب ادیتیال ولیج میں اس کے پہلے کمپریسڈ بائیو گیس (CBG) یونٹ کا دسمبر 2020 میں آغاز کیا گیا ہے اور جنوری 2021 کے پہلے ہفتہ میں اس کا کامیابی کے ساتھ کمرشیل استعمال شروع کیا گیا ۔ آر ایس ایس راؤ ، ایگزیکٹیو ڈائرکٹر انڈین آئیل کارپوریشن لمیٹیڈ نے یومیہ 2.4 ٹن کپاسٹی کے اس سی بی جی پراجکٹ کا افتتاح کیا ۔ جس میں خام میٹریل کے طور پر پولٹری کے کوڑا کرکٹ کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ 4,50,000 سے زائد برڈس کے ایک بڑے پولٹری فارم کے بازو قائم اس یونٹ میں تمام خام میٹریل پولٹری شیڈس سے حاصل کیا جاتا ہے ۔ یہ تلنگانہ میں پولٹری کے کچہرے پر مبنی پہلا سی بی جی پراجکٹ ہے اور سولیکا نے اس پراجکٹ کو مرکزی وزارت پٹرولیم و قدرتی گیس کی جانب سے شروع کی گئی SATAT اسکیم کے تحت قائم کیا ہے ۔ اس پراجکٹ میں پیدا ہونے والے سی بی جی کو عطا پور حیدرآباد میں ایک IOCL آوٹ لیٹ کو سربراہ کیا جائے گا ۔ اس آوٹ لیٹ پر اس کا کمرشیل سیل توقع ہے کہ اس ماہ سے شروع ہوگا ۔ سی بی جی کے علاوہ اس پلانٹ میں روزانہ کی اساس پر بائی پراڈکٹ کے طور پر تقریبا 15 ٹن اچھے معیار کا آرگنینک کھاد بھی پیدا ہوتا ہے اور سولیکا اس کھاد کو مقامی کسانوں کو فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔ تاکہ کسانوں کو فائدہ حاصل ہو ۔ سولیکا انرجی پرائیوٹ لمٹیڈ کے پروموٹر ہیمادیپ نلہ وڈلہ نے کہا کہ ’ سولیکا کی جانب سے اب تلنگانہ میں دوسرے سی بی جی پراجکٹ کو قائم کرنے کے سلسلہ میں بھی اقدامات کئے جارہے ہیں اور یہ پراجکٹ توقع ہے کہ یومیہ 3.6 ٹن سی بی جی پروڈکشن کپاسٹی کا ہوگا ‘ ۔ سولیکا کا یقین ہے کہ سی بی جی ہندوستان کی توانائی کے مستقبل میں اہم رول ادا کرے گا کیوں کہ اس سے فیول برآمدات کم کرنے میں مدد ہوسکتی ہے اور یہ گاڑیوں کے لیے ایک صاف متبادل فیول فراہم کرسکتا ہے اور اس سے زرعی شعبہ کے لیے کھاد کے اضافی ذرائع فراہم ہوسکتے ہیں ۔۔