پولیس، مجرمین اور غیرسماجی عناصر کے مابین ملی بھگت کی تردید

   

رپورٹ شائع کرنے والے اخبار کیخلاف کارروائی کا اعلان، وزیرداخلہ و کمشنران پولیس کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 22 فبروری (سیاست نیوز) پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کی مجرمین اور غیرسماجی عناصر سے ملی بھگت اور عہدیداروں کی پوسٹنگ میں لاکھوں روپئے کی رشوت ستانی سے متعلق تلگو روزنامہ ایناڈو میں شائع شدہ رپورٹ نے محکمہ پولیس میں طوفان کھڑا کردیا۔ یوں تو پولیس سے متعلق رپورٹس وقفہ وقفہ سے اخبارات میں شائع ہوتی رہیں لیکن آج کی رپورٹ سے ڈپارٹمنٹ میں ہر سطح پر ہلچل دیکھی گئی اور محکمہ کے دفاع میں وزیرداخلہ محمود علی اور عہدیداروں کے دفاع میں تین پولیس کمشنران اور ایک ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کو میدان میں اترنا پڑا۔ رپورٹ میں دی گئی تفصیلات کی تردید کرتے ہوئے اخبار کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا گیا۔ ایڈیشنل ڈی جی پی مسٹر جتیندر نے آج پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ صحتمند سماج کی تعمیر میں میڈیا کا بڑا رول ہوتا ہے اور پولیس تلنگانہ میں میڈیا کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے لیکن یہ ایک غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے۔ محکمہ پولیس میں تبادلوں اور ترقی کے متعلق اور غیرسماجی عناصر سے سازباز کی جو اطلاعات کو اس خبر میں شائع کیا گیا ہے۔ اس میں کسی قسم کی کوئی سچائی نہیں ہے اور یہ خبر پولیس کی ساکھ کو متاثر کرنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ پولیس کی جانب سے ہر پہلو پر تبادلہ خیال جاری ہے اور ہتک عزت کے دعویٰ قانونی چارہ جوئی کے اقدامات جاری ہیں جبکہ تینوں پولیس کمشنریٹ حیدرآباد، سائبرآباد اور رچہ کنڈہ کے کمشنرس نے بھی آج ایک ہی وقت اپنے اپنے چیمبرس میں ہنگامی پریس کانفرنس طلب کی اور آپسی اختلافات کی باتوں کو مسترد کردیا اور خبر کی سخت مذمت کی۔