حیدرآباد: اے ایم آئی ایم کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے پولیس اہلکاروں کے نجی حصوں پر مبینہ طور پر خواتین طالبات کو نشانہ بنانے کے بعد دہلی پولیس کے طرز عمل کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز کے جوانوں نے پارلیمنٹ کی طرف مارچ میں شریک سی اے اے مخالف مظاہرین پر لاٹھی چارج کا سہارا لیا تھا۔ یہ جھڑپ ہولی فیملی اسپتال کے قریب ہوئی۔
واقعے کے بعد بہت سارے طلباء کو جامعہ ہیلتھ سنٹر میں داخل کرایا گیا۔ مرکز کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ 10 سے زائد خواتین طلبہ کو ان کے نجی حصوں میں چوٹیں آئیں۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر نجمہ اختر اور یونیورسٹی کے دیگر اعلی عہدیداروں نے پیر کی شب اسپتال کا دورہ کیا۔
اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسدالدین اویسی نے ٹویٹ کیا ، “مظاہرین کے خلاف ایسا ناروا سلوک بی جے پی کی طرف سے اختلاف رائے کا خاصہ جواب بن گیا ہے۔ دہلی پولیس کے ذریعہ کیا گیا یہ اقدام شرمناک اور قابل مذمت ہے۔
Such abusive behaviour against protesters has become the hallmark response of @BJP4India to dissent. Sickening and absolutely condemnable behaviour by @DelhiPolicehttps://t.co/XtDYB7NW0i
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) February 10, 2020
واضح رہے کہ پارلیمنٹ تک احتجاجی مارچ جامعہ رابطہ کمیٹی نے بلایا تھا۔