پولیس حراست میں ہو رہے قتل نظم نسق پر سوالیہ نشان :پیس پارٹی

   

پرتاپ گڑھ: صوبہ میں جرائم پیشہ افراد کے حوصلے بلند ہیں ،اور بے خوف جرائم کے واقعات کو انجام دے رہے ہیں ،جب پولیس حراست میں ملزمان محفوظ نہیں ہیں ،تو عام لوگ کیسے محفوظ رہیں گے ،مسلسل حراست میں قتل ہو رہا ،جو نظم نسق پر ایک سوالیہ نشان ہے ۔ پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے صوبہ کے نظم نسق پر اپنے ردعمل میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا ۔ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ صوبہ میں ایک جانب ترقی کے برعکس نفرت کا بازار گرم کیا جارہا ہے ،تو دوسری جانب جرائم پیشہ افراد کھلے عام دن دہاڑے جرائم کا انجام دے رہے ہیں ۔پریاگ راج اور اب لکھنو میں پولیس حراست میں قتل ہو رہے ہیں ،پولیس حفاظت کرنے کے برعکس تماشائی نظر آرہی ہے ۔مذکورہ واقعات سے عام لوگوں میں خوف کا ماحول ہے ،سوال ہیکہ پولیس کس طرح لوگوں کی حفاظت کرے گی ؟ یہ ایک اہم سوال ہے ۔صوبہ میں نظم نسق کے ابتر حالات ہیں ،جس کی حکومت کو فکر نہیں ہے ، وہ صرف نفرت کی سیاست میں مصروف ہے ۔انہوں نے کہ بی جے پی آئندہ پارلیمانی انتخاب کے سبب نفرت کی سیاست کے سہارے پولرائزشن کا کھیل شروع کر دیا ہے ،مگر عوام سب دیکھ رہی ہے ۔
مہنگائی بے روزگاری عروج پر ہونے کے سبب عام لوگ پریشان ہیں ،اور انہیں روٹی کی فکر ستانے لگی ہے ،کہ کس طرح کیسے وہ اس مہنگائی میں اپنے کنبہ کا گزر بسر کریں ۔گیس مہنگی ہونے کے سبب اب عام لوگوں کے بس کی بات گیس خریدنا نہیں رہ گیا ،جس کے سبب وہ پھر چولہے کی جانب لوٹ رہے ہیں ۔ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ پیس پارٹی کہ پورے معاملے پر نظر ہے ،اور وہ عوام کے مابین جاکر مہنگائی و بڑھتے جرائم کے خلاف مہم چلائے گی ،اور عوام کو یہ بتایا جائے گا کہ جس حکومت میں پولیس حراست میں ملزمان محفوظ نہیں ہیں ،ایسے میں عام لوگ کیسے محفوظ رہیں گے ؟