پولیس ایکٹ ، گھروں پر نظر بند اور ہتھکڑیاں ہمارے لیے نئے نہیں ہیں ، سابق وزیر جگدیش ریڈی کا دعویٰ
حیدرآباد ۔ 7 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : بی آر ایس کی جانب سے 13 فروری کو نلگنڈہ میں منعقد کئے جانے والے جلسے عام کو بالآخر ضلع ایس پی چندانا دپتی نے منظوری دے دی ہے ۔ بی آر ایس نلگنڈہ ضلع صدر رماوت رویندرا کمار نائیک اور دوسروں نے جلسہ عام کا انعقاد کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کی تھی ۔ بی آر ایس کے رکن اسمبلی سابق وزیر جگدیش ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس کے سربراہ کے سی آر نے 13 فروری کو نلگنڈہ میں جلسہ عام منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کو کامیاب بنانے کے لیے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس نے تحریک کے دوران بڑے بڑے چٹانوں کا سامنا کیا ہے ۔ ان کے سامنے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ پولیس ایکٹ ، گھروں پر نظر بند اور ہتھکڑیاں ہمارے لیے کوئی نئی بات نہیں ہے ۔ ہم فائیٹرس ہیں تلنگانہ کے مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے آخری سانس تک جدوجہد کرتے رہیں گے ۔ دریائے کرشنا کے پراجکٹس کو کانگریس حکومت نے مرکز کے حوالے کردیا ہے ۔ جس کی اصلیت بی آر ایس عوام کے سامنے لائے گی ۔ کانگریس حکومت کے نادانی میں کئے گئے فیصلوں سے تلنگانہ کے مفادات کو نقصان پہونچ رہا ہے ۔ جس پر بی آر ایس ہرگز خاموش تماشائی نہیں رہے گی ۔ آر پار کی لڑائی لڑتے ہوئے پانی کے ایک ایک قطرے کا تحفظ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی وزیر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کا ذہنی توازن بگڑ چکا ہے ۔ وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی معلومات سے عاری ہے ۔ پولیس کی طاقت کا بیجا استعمال کیا جارہا ہے ۔ حکومت کا رویہ تبدیل نہیں ہوا تو عوام حکومت کے خلاف بغاوت پر اتر آئیں گے ۔۔ 2