پولیس کی تلاشی مہم کہیں سڑک حادثات کا سبب تو نہیں

   

نارسنگی حادثہ کے وقت پولیس کے بیرکٹس ، موٹر کار کنٹرول کرنے کے دوران بے قابو
حیدرآباد ۔ 14 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد اور نواحی علاقوں میں ٹریفک پولیس کے اقدامات کہیں حادثات کا سبب تو نہیں بن رہے ہیں ۔ ان دنوں پولیس کی کارروائیاں اور اقدامات سے شہریوں میں یہ خیال عام ہوتا جارہا ہے بلکہ شہریوں کی اکثریت کئی حادثات کو پولیس کی مبینہ لاپرواہی سے تعبیر کررہی ہے ۔ گریٹر حیدرآباد پر محیط تینوں کمشنریٹ میں پولیس کی تلاشی مہم اور اس کے بعد پولیس کی لاپرواہی حادثہ کی وجہ تو نہیں حالانکہ پولیس سڑک حادثات پر قابو پانے کے لیے کامیاب حکمت عملی کا دعویٰ کرتی آئی ہے ۔ گذشتہ روز سائبر آباد کے علاقہ نارسنگی میں پیش آئے خوفناک سڑک حادثہ میں جہاں ایک ماں اور بیٹی ہلاک ہوگئے تھے ۔ اس حادثہ میں ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا جس نے کار کے ذریعہ ان دونوں ماں بیٹی کی ہلاکت کا سبب بنا تھا ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق حادثہ کا صبح کا وقت تھا اور نوجوان اس وقت نشہ میں نہیں تھا ۔ اس حادثہ کی وجہ جہاں بے قابو رفتار بتائی جارہی ہے ۔ وہیں ٹریفک کے بیرکٹس کو بھی ایک وجہ تصور کیا جارہا ہے ۔ اس وقت سڑک پر جہاں حادثہ پیش آیا ٹریفک بیرکٹس موجود تھا اور اس ٹریفک بیرکٹس سے بچنے کے دوران نوجوان نے اپنی رفتار پر قابو کھودیا اور پیدل چہل قدمی میں مشغول ماں بیٹی رفتار کا شکار بن گئیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس سڑک پر اکثر پولیس کی تلاشی مہم جاری رہتی ہے رات میں بیرکٹس سڑک پر رکھتے ہوئے گاڑیوں کی تلاشی لی گئی لیکن بعد میں ان بیرکٹس کو سڑک کے درمیان ہی چھوڑ دیا گیا ۔ پولیس بیرکٹس کے ساتھ مبینہ لاپرواہی کے الزامات پائے جاتے ہیں ۔ پولیس اگر بیرکٹس کو ہٹا دیتی تو شاید حادثہ پیش نہیں آتا ۔ بہر حال نوجوان کو بھی اپنی رفتار پر قابو رکھنا لازمی طور پر ضروری تھا جو اس کا خمیازہ بھگت رہا ہے لیکن اس حادثہ میں پولیس بھی قصور وار سمجھی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ سائبر آباد اور راچہ کنڈہ حدود میں جو شہر کو جوڑنے کے بڑے علاقہ ہیں اور کارپوریٹ کمپنیوں کا ایک بڑا جال پایا جاتا ہے ۔ صنعتی علاقہ تجارتی سرگرمیاں دیگر ریاستوں اور علاقوں سے شہر پہونچنے کا ذریعہ ہیں ۔ ان حدود میں بھی بیرکٹس کے ساتھ لاپرواہی جاری ہے ۔ رات میں تلاشی مہم کے بعد پولیس کو اس بات کی توفیق ہی نہیں ہوتی کہ وہ بیرکٹس کو سڑک کے کنارے رکھ دیں یا دوسرے مقام منتقل کریں بلکہ بیرکٹس کو سڑک پر چھوڑ کر پولیس اپنی ذمہ داریوں سے لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے جس کی وجہ سے حادثات رونما ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ تینوں کمشنریٹ کے تحت حادثات پر قابو پانے کے قابل تحسین اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس کے بہتر نتائج بھی سامنے آرہے ہیں ۔ لیکن اگر پولیس اس خامی اور اپنی کوتاہی کو دور کرتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے تو شہریوں سے پولیس کے اقدامات کو بہترین ردعمل حاصل ہوگا ۔ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ اس جانب اپنی توجہ مبذول کرتے ہوئے موثر اقدامات کو انجام دیں اور شہریوں کو راحت فراہم کریں ۔۔ ع