جامع مسجد چوک کے دروازے بند کروادئے گئے ۔ مولانا مفتی محمد عظیم الدین کا اظہار برہمی ‘ مصلیوں کو نماز ظہر ادا کرلینے کامشورہ
حیدرآباد۔17جولائی (سیاست نیوز) شہر کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران پولیس کی جانب سے رکاوٹوں اور مسجد میں مصلیوں کو داخلہ سے روکنے پر صدر مفتی جامعہ نظامیہ مولانا مفتی محمد عظیم الدین نے شدید برہمی اظہار کیا اور جامع مسجد چوک میں نماز جمعہ ادا کرنے والے تمام مصلیوں کو واپس گھر جانے کے بعد نماز ظہر ادا کرلینے کی تلقین کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ نماز جمعہ کے دوران مسجد کے دروازوں کو بند کردیئے جانے کے سبب جمعہ کیلئے اذن عام کی شرط مکمل نہیں ہوئی ہے اسی لئے جن لوگوں نے مسجد چوک میں نماز جمعہ ادا کی ہے ان کو نماز دوہرا لینی چاہئے ۔ حکومت کی جانب سے عبادت گاہوں کی کشادگی کے اعلان کے باوجود گذشتہ دو جمعہ سے جامع مسجد چوک میں اذان کے کچھ دیر بعد دونوں باب الداخلوں کو بند کیا جانے لگا ہے۔ گذشتہ جمعہ کی حرکت کی اطلاع کے باعث آج مفتی محمد عظیم الدین صاحب نے مسجد کمیٹی کو اس بات کی تاکید کی تھی کہ اذان کے بعد مسجد کے دروازوں کو بند نہ کیا جائے لیکن پولیس عہدیداروں نے نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے پہنچنے والے مصلیوں کو روک دیا اور دروازوں کو بند کرواتے ہوئے ویڈیوگرافی کی لیکن جب نماز کی ادائیگی کے فوری بعد مفتی محمد عظیم الدین واپس ہو رہے تھے اس وقت انہوں نے دروازہ بند دیکھتے ہوئے استفسار کیا کہ دروازہ کیوں بند کیا گیا جس پر انہیں واقف کروایا گیا کہ پولیس کی ہدایت پر مسجد کے دروازو ںکو بند کیا گیا ہے ۔ صدر مفتی جامعہ نظامیہ نے ہدایت دینے والے عہدیدار کے متعلق دریافت کیا جس پر انہیں بتایا گیا کہ سرکل انسپکٹر حسینی علم نے یہ ہدایت دی ہے جو اس وقت مسجد کے روبرو موجود تھے۔ مولانا مفتی محمد عظیم الدین انسپکٹر سے دریافت کیا کہ انہوں نے کیوں مسجد کے دروازوں کو بند کرنے کی ہدایت دی ہے جبکہ لاک ڈاؤن نہیں ہے اور عبادتگاہوں کی کشادگی کا فیصلہ کیا جاچکا ہے
جس پر انسپکٹر نے یہ دعوی کیا کہ مسجد کے ذمہ دارو ںکی جانب سے دروازہ بند کیا گیا ہے جو کہ کذب بیانی پر مبنی ہے۔ گذشتہ جمعہ کی طرح آج بھی جامع مسجد چوک میں اذان کے کچھ دیر بعد مسجد کے باب الداخلوں کو پولیس نے بند کردیا جس کے سبب نماز جمعہ کیلئے موجود اذن عام کی شرط ساخت ہوگئی۔ حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کے دوران محدود تعداد میں مصلیوں کو اجازت دیئے جانے کے علاوہ مساجد میں سماجی فاصلہ کی برقراری کے ساتھ نمازوں کی ادائیگی کے معاملہ میں بھی مفتیان اکرام نے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے تعاون کیا ہے اس کے باوجود شہر میں اب تک تاریخی مکہ مسجد اور شاہی مسجد باغ عامہ میں نماز جمعہ کو بحال نہیں کیا گیا اور شہر کی کئی مساجد میں مصلیوں کی تعداد کو محدود رکھنے پولیس کو تعینات کیا جانے لگا ہے ۔مصلیوں نے پولیس کی حرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں شراب کی دکانات اور مالس کھول دئے گئے ہر جگہ ہجوم ہے ۔ سماجی فاصلہ کا خیال نہیں رکھا جارہا ہے اور مساجد کے دروازوں کو بند کیا جارہا ہے۔
