پولیس اسٹیشن کی خدمات پر عوامی رائے کیلئے ایپ
حیدرآباد۔ پولیس اسٹیشن سے رجوع ہونے کے بعد اکثر شہریوں کو اطمینان نہیں ہوتا۔ پولیس کی خدمات ہو یا پھر کام کا طریقہ کار، انداز گفتگوہو یا پھر طرزعمل ‘ اب پولیس کے طرز عمل اور خدمات کی تفصیلات عوام سے حاصل کی جائیں گی۔ اس منفرد اور مثالی طریقہ کار کا عنقریب ریاست بھر میں آغاز ہوگا۔ پولیس اسٹیشن کی خدمات پر عوامی رائے حاصل کرنے کے اقدامات حیدرآباد میں تجرباتی عمل شروع ہوگیا ہے اور شہریوں کو شکایت یا پھر مشورہ دینے کیلئے اعلیٰ عہدیداروں کے دفتر تک پہنچنے کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ اپنی انگلیوں کے اشارے پر اپنے جذبات اور احساسات کا اظہار کرنا کافی ہے۔ ریاست کے پولیس سربراہ نے COPS نامی ایک موبائیل اپلکیشن کو تیار کیا ہے جس کی مدد سے پولیس سے مسائل کی یکسوئی اور پولیس سے مسائل کو حل کرنے کیلئے اپنی داد فریاد کی جاسکتی ہے۔پولیس کی مبینہ ہراسانی اور پولیس کے رویہ کی شکایت کی جاسکتی ہے۔ اس پراجکٹ کو ریاست بھر میں عمل میں لانے سے قبل گریٹر حیدرآباد پر مشتمل تینوں کمشنریٹس حیدرآباد، رچہ کنڈہ اور سائبر آباد کے حدودمیں پولیس اسٹیشن سے تجرباتی طور پر عمل کیا جارہا ہے ۔ ان پولیس اسٹیشنوں سے رجوع ہونے کیلئے عوام کو اس اپلکیشن کی خصوصیت سے واقف کروایا جائے گا۔
استعمال کرنے کا طریقہ کار
کاپس کیو آر کوڈ کو اسکیان کرنے کے ساتھ ہی ایپ اوپن ہوجائے گا جس میں اسٹیشن میں شکایت ، درخواست کی یکسوئی، شفافیت، تحقیقات، عملہ کا طرز عمل جیسے دیگر زمرے رہتے ہیں اور ان خدمات اور احساسات کی تصاویر پر کلک کرنے کے ساتھ ہی آپ اپلکیشن میں شامل ہوجائیں گے۔ مثلاً اگر آپ کسی پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوچکے ہوں، اسٹیشن میں آپ کی شکایت کسی نے نہیں سنی، اسٹیشن ہاوز آفیسر نے آپ سے ملاقات نہیں کی ہو یا پھر آپ کو بہت زیادہ انتظار کروایا گیا ہو ، تحقیقات میں تاخیر اور تعطل ہورہا ہے ، اس اپلکیشن کے ذریعہ آپ اپنی فریاد سناسکتے ہیں۔ اس اپلکیشن کی انتہائی اور اہم خصوصیت یہ ہے کہ شکایت کرنے والے کی شناخت کو مکمل طور پر راز میں رکھا جائے گا۔ اس طرح کسی بھی پولیس اسٹیشن کی خدمات میں خامی یا کمی ، کوتاہی ہو تو فوری طور پر اس پولیس اسٹیشن کے ایڈمن کو اطلاع دیتے ہوئے رکاوٹوں کو دورکرنے کیلئے ڈی جی پی دفتر سے فوری احکامات جاری کئے جائیں گے۔
خواتین کا تحفظ کرنے کے لیے
اس کاپس ایپ کا استعمال محض پولیس اسٹیشن ہی تک محدود نہیں رکھا گیا بلکہ خواتین کے تحفظ کیلئے بھی اس کو استعمال میں لایا جائے گا۔ گریٹر حیدرآباد حدود کے منتخب مقامات، بس اسٹاپس، میٹرو اسٹیشن، ریلوے اسٹیشن، تعلیمی ادارہ جات ، کوچنگ سنٹر، اہم چوراہوں، عوام کی بھیڑ والے مقامات پر اس کاپس کو دستیاب رکھا جائے گا۔ خواتین سے چھیڑ چھاڑ، محبت کے نام پر ہراسانی و ذہنی دباؤ، اور ملازمتوں کے مقامات پر ہراسانی جیسے واقعات میں کاپس خواتین کیلئے مددگار ثابت ہوگا۔
اس کاپس کے کیو آر کوڈ کو اسکیان کرنے کے ساتھ ہی شکایت کی جاسکتی ہے اور ڈی جی پی کے دفتر سے شکایت حاصل ہونے کے ساتھ ہی کس علاقہ سے شکایت کی گئی ہے، اس کا خاکہ تیار ہوگا اور فوری طور پر شکایت گذار کے مقام کو متعلقہ کمشنریٹ ، ڈی سی پی، اے سی پی اور پولیس اسٹیشن کے ذمہ داروں کو چوکس کیا جائے گا۔
عنقریب ٹریفک مسائل کے لیے بھی
شہر میں دن بہ دن گاڑیوں کی تعداد میں ہورہے اضافہ سے پیدا شدہ مسائل ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں سے ٹریفک جام کے مسائل پائے جاتے ہیں۔ اس ضمن میں حیدرآباد کے ہم چوراہوں پر بہت جلد اس ایپ کو دستیاب رکھا جائے گا۔ سڑکوں پر پیش آرہے مسائل ، ٹریفک عملہ کی کارکردگی، غلط پارکنگ، کن گاڑیوں سے مسائل پیدا ہورہے ہیں، کن علاقوں میں ٹریفک جام ہورہی ہے، اس کے علاوہ برسات میں سیلاب جیسے مسائل ، پانی کے بہاؤ میں مشکلات کی یکسوئی بھی اس کاپس کے ذریعہ کی جائے گی جو فوری ڈی جی پی کے دفتر سے متعلقہ عہدیداروں کو چوکس کرے گا۔