پولیس کے خوف سے 5 ہزار نوجوان جنگلات میں روپوش: راجو بشٹ

   

نئی دہلی،یکم جولائی(سیاست ڈاٹ کام)لوک سبھا میں آج الزام لگایا گیا ہے کہ دارجلنگ میں مغربی بنگال حکومت کے اشارے پر پولیس شہریوں کے ساتھ وحشیانہ طریقے سے پیش آرہی ہے اور وہاں کے پانچ ہزار سے زیادہ نوجوان پولیس کے ڈر کی وجہ سے جنگلات میں چھپے ہوئے ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے دارجلنگ کے رکن پارلیمنٹ راجو بشٹ نے وقفہ صفر میں یہ معاملہ اٹھایا اور الزام لگایا کہ ان کے پارلیمانی حلقے میں پولیس شہریوں کے ساتھ ظلم کررہی ہے ۔پولیس کے ظلم سے نوجوان ،خواتین اور بچے پریشان ہیں اور مغربی بنگال کی ترنمول حکومت مقامی شہریوں کی نہیں سن رہی ہے ۔پولیس وحشیانہ طریقے سے پیش آرہی ہے اور لوگوں کو فرضی الزامات میں پھسا کر جیلوں میں بند کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے ڈر کی وجہ سے دارجلنگ کی خوبصورت وادیوں میں ڈر اور خوف کا ماحول ہے ۔دارجلنگ کے پانچ ہزار سے زیادہ نوجوان جنگلات میں چھپے ہوئے ہیں۔پولیس ان کو فرضی معاملوں میں پھسانا چاہتی ہے ۔انہوں نے دو دن پہلے کے ایک واقعہ کا ذکر کیا اور کہا کہ ایک 80سال کے بزرگ کے ساتھ پولیس بے رحمی سے پیش آئی اور اس کی سرعام پٹائی کردی۔ راجو بشٹ نے کہا کہ مٖغربی بنگال کی پولیس دارجلنگ کے لوگوں پر ظلم کررہی ہے۔ انہوں نے اسے نازک صورت حال بتایا اور کہا کہ پولیس کے ذریعہ کئے جانے والے مظالم کی جانچ کے لئے ایک کمیٹی تشکیل کی جانی چاہئے ۔