نئی دہلی 19 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک میں غیر قانونی طورپر ڈپازٹس حاصل کرنے کی سرگرمیوں پر روک لگانے سے متعلق ایک بل کو آج لوک سبھا میں متعارف کروایا گیا ہے ۔ اس بل کو بے قاعدہ ڈپازٹ اسکیمس بل 2019 کا نام دیا گیا ہے جو بے ضابطگی سے ڈپازٹ اسکیم پر امتناع عائد کرنے سے متعلق آرڈیننس 2019 کی جگہ لے گا ۔ اس بل کے ذریعہ غیر قانونی طورپر ڈپازٹس حاصل کرنے کی سرگرمیوں پر روک لگانے کی گنجائش فراہم کی جائے گی ۔ فی الحال اس طرح کی سرگرمیوں کے ذریعہ ریگولیٹری قوانین میں نقائص کا فائدہ اٹھاتے ہوئے غریب اور لا علم گاہکوں کو ٹھگنے کا عمل پوری شدت سے جاری ہے ۔ حکومت نے یہ بات بتائی ۔ وزیر فینانس نرملا سیتارامن نے یہ بل کانگریس ارکان کی جانب سے کرناٹک میں جاری سیاسی گہما گہمی اور بحران کی کیفیت پر ہنگامہ آرائی کے دوران پیش کیا گیا ۔ مجوزہ قانون میں یہ گنجائش فراہم کی جائیگی کہ اگر کوئی ڈپازٹس حاصل بھی کرلیتا ہے اور انہیں واپس نہیں کرپاتا اور مالیاتی خرد برد ہوتا ہے ایسا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔ اسی طرح کے ایک بل پر گذشتہ سال بھی لوک سبھا میں مباحث ہوئے تھے اور انہیں منظوری بھی دی گئی تھی تاہم راجیہ سبھا میں اس بل پر غور اور منظوری سے قبل ہی ایوان کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا تھا اور لوک سبھا کی معیاد ختم ہوگئی تھی ۔