نئی دہلی، 18 ستمبر (یو این آئی) دہلی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او دبلیو) نے شیئر بازار میں سرمایہ کاری کے نام پر زیادہ منافع کا لالچ دے کرعوام سے دھوکہ دہی کرنے والے ایک بین ریاستی پونزی اسکیم کو بے نقاب کیا ہے ۔ اس کارروائی میں اصل ملزم سنجے (36) کو گرفتار کیا گیا، جس نے ٹریڈ کوپ پورٹ فولیو ایل ایل پی کے ذریعے تقریباً 200 لوگوں کو تقریباً 100 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی۔ایڈیشنل کمشنر آف پولیس امرتا گگولوتھ نے جمعرات کو کہا کہ اب تک 56 شکایت کنندگان نے مجموعی طور پر 2.5 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی شکایت درج کرائی ہے ۔
شکایت کنندگان گورو گوئل اور دیگر نے بتایا کہ سنجے اور ان کے ساتھیوں نے 25 مہینوں میں سرمایہ کاری کو دوگنا کرنے کے وعدے کے ساتھ، 8 فیصد ماہانہ فکسڈ ریٹرن، 4 فیصد سود اور 4 فیصد واپسی کا وعدہ کرتے ہوئے ،ٹریڈ کوپ پرائیویٹ لمیٹیڈ اور ٹریڈ کوپ فائننشیل سروسز جیسی کمپنیوں کے ذریعے سرمایہ کاری کی اسکیمیں شروع کیں۔ ملزم نے خود ساختہ الگورتھم کا استعمال کرتے ہوئے سرمایہ کاروں کو 20 فیصد سے زائد ماہانہ منافع کے وعدوں کے ساتھ لالچ دیا۔ شروع میں کچھ منافع دیا گیا لیکن بعد میں ملزمان غائب ہو گئے ۔تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ملزم نے نئے سرمایہ کاروں کی رقم کو پونزی اسکیم کے تحت موجودہ سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچانے کیلئے استعمال کیا۔ یہ رقم مختلف کمپنیوں کو منتقل کی گئی اور متھرا کی چھتہ تحصیل میں 10 کروڑ روپے کی زمین خریدی گئی۔ رقم ضبط کرنے کی کارروائی جاری ہے ۔ سیبی نے 2 ستمبر 2022 کے ایک سرکلر میں ایسی اسکیموں پر پابندی لگا دی ہے ۔ملزم سنجے ، جو دہلی یونیورسٹی کا گریجویٹ ہے اور سی سی ایس یونیورسٹی سے ایل ایل بی ہے ، نے ککڑڈوما کورٹ میں دو سال تک قانون کی پریکٹس کی۔
اس نے ماسٹر مائنڈ دیپک ٹھاکر کے ساتھ کام کیا۔ سنجے کی بیوی بھی مفرور ہے ۔ ان کے خلاف ہریانہ اور اتراکھنڈ میں چار دیگر مقدمات درج ہیں۔ ای او ڈبلیو کی ایڈیشنل کمشنر امریتا گگولوتھ نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ زیادہ منافع کا وعدہ کرنے والے اشتہارات سے گریز کریں اور سرمایہ کاری کرنے سے پہلے آر او سی ، سیبی، این ایس ای اور بی ایس ای کے ساتھ رجسٹریشن کی جانچ کرلیں۔