پوٹن کی زیرقیادت روسی حکام نے ناوالنی کو قتل کروایا،بیوہ کا دعویٰ

   

اسٹرامبرگ : روس کی جیل میں قتل ہونے والے اینٹی کرپشن ایکٹوسٹ الیکسی ناوالنی کی بیوہ یولیا ناوالنایا نے روسی صدر پر اپنے شوہر کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کر دیا۔وہ آج یورپی پارلیمنٹ کے اسٹراسبرگ میں جاری سیشن سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس سے قبل پارلیمنٹ میں یولیا نوالنایا کا خیرمقدم کرتے ہوئے یورپی پارلیمنٹ کی صدر رابرٹا میٹسولا نے کہا کہ روس اور اس سے باہر بہت سے لوگوں کے لیے الیکسی ناوالنی امید کی نمائندگی کرتے تھے۔ یہ بہتر دنوں کی امید ہے، آزاد روس کی امید اور بہتر مستقبل کی امید بھی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر تاریخ ہمیں کچھ سکھاتی ہے تو وہ یہ کہ آمریت کے ستون آخر میں ہمیشہ ہمیشہ اپنی ہی بدعنوانی اور لوگوں کی آزادی سے جینے کی فطری خواہش کے بوجھ تلے دب کر گر جاتے ہیں۔ اور جب وہ ناگزیر طور پر گرتے ہیں تو یہ اس بات کا شکریہ ہوگا جو الیکسی اور آپ کے خاندان نے کیا۔ پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے یولیا ناوالنایا نے صدر ولادیمیر پیوٹن کی قیادت میں روسی حکام پر مسٹر ناوالنی کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی قتل نے ایک بار پھر سب کو دکھا دیا ہے کہ روسی صدر پیوٹن کچھ بھی کر ڈالنے کے قابل ہے۔ آپ اس کے ساتھ بات چیت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ یورپی یونین کی موجودہ پابندیوں میں سے کسی نے بھی یوکرین میں روسی جارحیت کو نہیں روکا۔ اس مقصد کو حاصل کرنے اور پیوٹن حکومت کو شکست دینے کے لیے انہوں نے ملکی سطح اور اس کے پڑوسیوں کی مدد کیلئے مزید اختراعی آئیڈیاز پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے اہم چیز پیوٹن کے قریبی لوگ، اس کے دوست، ساتھی اور مافیا کے پیسے کے رکھوالے ہیں۔ آپ اور ہم سب کو اس مجرم گروہ سے لڑنا ہے۔