پوچارام سرینواس تلنگانہ اسمبلی کے اسپیکر منتخب

   

اعلامیہ کی اجرائی کے ساتھ ہی واحد امیدوار کا ادخال پرچہ نامزدگی
حیدرآباد ۔ 17 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : اسمبلی کے لیے چھٹویں مرتبہ منتخب ہونے والے سینئیر قائد پوچارام سرینواس ریڈی تلنگانہ اسمبلی کے دوسرے اسپیکر کی حیثیت سے بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ۔ 18 جنوری کو کیا جانے والا اعلان صرف ضابطہ کی کارروائی ہے ۔ کانگریس ۔ مجلس کے علاوہ دوسری جماعتوں نے مکمل تائید و حمایت کی ۔ آج اسمبلی میں نئے ارکان کی حلف برداری کے بعد سکریٹری اسمبلی نے اسپیکر اسمبلی کے انتخاب کے لیے اعلامیہ جاری کردیا ۔ جس کے فوری بعد پوچارام سرینواس ریڈی ، چیف منسٹر کے سی آر ، کانگریس کے رکن اسمبلی ملو بٹی وکرامارک اور مجلس کے رکن اسمبلی احمد بلعلہ کے ساتھ سکریٹری اسمبلی کے چیمبر میں پہونچے جہاں ٹی آر ایس کے دوسرے ارکان اسمبلی بھی موجود تھے ۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا وقت ختم ہونے تک صرف پوچارام سرینواس ریڈی نے ہی پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا ۔ جس کی وجہ سے اسمبلی حلقہ بانسواڑہ کی نمائندگی کرنے والے پوچارام سرینواس ریڈی بلا مقابلہ اسپیکر منتخب ہوگئے ہیں ۔ تاہم سرکاری طور پر 18 جنوری کو اس کا اعلان کیا جائے گا ۔ پوچارام سرینواس ریڈی کی جانب سے داخل کردہ پرچہ نامزدگی پر چیف منسٹر کے سی آر نے پہلے دستخط کیا ہے ۔ جس کے بعد کانگریس اور مجلس کے قائدین نے دستخط کئے ۔ 18 جنوری کو صبح 11 بجے پوچارام سرینواس ریڈی تلنگانہ کے دوسرے اسپیکر کی ذمہ داری قبول کریں گے ۔ اسپیکر اسمبلی کا عہدہ حاصل ہونے پر پوچارام سرینواس ریڈی نے چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے اظہار تشکر کیا جب کہ ان کے حامیوں نے اسمبلی حلقہ بانسواڑہ میں مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے جشن منایا ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر نے آج صبح اسمبلی اجلاس کا آغاز ہونے سے قبل اپنے چیمبر میں پوچارام سرینواس ریڈی کو طلب کرتے ہوئے ان سے ملاقات کی اور انہیں اسپیکر اسمبلی عہدے کے لیے امیدوار بنانے کا اعلان کیا ۔ اسمبلی حلقہ بانسواڑہ سے چھٹویں مرتبہ کامیاب ہونے والے پوچارام سرینواس ریڈی تلگو دیشم کے دور حکومت میں کئی اہم عہدوں کے ساتھ وزارت میں شامل رہے ۔ تلنگانہ تحریک کے دوران وہ ٹی آر ایس میں شامل ہوگئے اور چیف منسٹر کے قریبی ساتھیوں میں ان کا شمار ہوگیا ۔ 2014 تا 2018 تک وہ وزیر زراعت کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں ۔ پوچارام سرینواس ریڈی کو تلگو ۔ انگریزی اور اردو پر کافی عبور حاصل ہے ۔ اسمبلی میں سینئیر رکن ہونے کی وجہ سے بھی وہ ایوان کے قاعدے قانون سے اچھی طرح واقف ہے ۔ تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد ہی چیف منسٹر نے انہیں اسپیکر اسمبلی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔۔