پٹرول، ڈیزل اور گیس مزید مہنگے ،عوام کی زندگی اجیرن

,

   

اسمبلی انتخابات کے بعد ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ پر کانگریس کا ردعمل، خام تیل سستا ہونے کے باوجود قیمتوں میں اضافہ ناقابل قبول

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات ختم ہوتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے مہنگائی کے خلاف جنگ شروع کردی ہے ۔ جس سے عوام کا جینا محال ہوگیا ہے ۔کانگریس نے منگل کو کہا کہ انتخابات تک حکومت نے پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس کی قیمتیں نہیں بڑھائیں اور جیسے ہی انتخابات ختم ہوئے اور بی جے پی نے ان انتخابات میں کامیابی حاصل کی، اس کے بعد اس نے ایک بار پھر عوام کی زندگی اجیرن کر دی۔ مہنگائی بڑھا کر عوام کا جینا حرام کر دیا ہے ۔ وہ کہتی ہیں کہ بی جے پی حکومت میں تکبر، آمریت اور مہنگے دن عام ہیں اور وہ روزانہ کی بنیاد پر عوام پر ان تینوں ہتھیاروں کا استعمال کرتی ہے ۔پارٹی نے کہا کہ 2014-15 سے لے کر اب تک کے آٹھ سالوں میں بی جے پی حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر بار بار ٹیکس بڑھا کر عوام سے 26 لاکھ کروڑ روپے اکٹھے کئے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے بعد سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں اور اکسائز ڈیوٹی میں بار بار اضافہ کرکے بھتہ خوری اور منافع خوری کی جارہی ہے ۔کانگریس نے بتایا کہ 26 مئی 2014 کو جب وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار سنبھالا تو خام تیل کی قیمت 108 ڈالر فی بیرل تھی اور آج یہ 108.25 ڈالر فی بیرل ہے ۔ اس وقت پٹرول اور ڈیزل بالترتیب 71.41 روپے اور 55.49 روپے فی لیٹر تھا لیکن آج بالترتیب 96.21 روپے اور 87.47 روپے فی لیٹر ہے ۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ نرخ بالترتیب 24.80 روپے اور 31.98 روپے فی لیٹر کیوں زیادہ ہیں۔اس دوران پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ گیس، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں پر ‘لاک ڈاؤن’ ہٹا دیا گیا ہے ۔ اب حکومت قیمتیں مسلسل ‘بڑھائے ‘ گی۔ وزیر اعظم سے مہنگائی کی وبا کے بارے میں پوچھیں وہ کہیں گے تھالی بجاؤ۔

انتخابات ختم، مہنگائی شروع:اکھلیش
لکھنؤ : سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے منگل کو پٹرول۔ ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہونے پر بی جے پی حکومت پر طنز کستے ہوئے کہا کہ انتخابات ختم۔مہنگائی شروع۔انہوں نے سے عوام پر مہنگائی کی مار پڑنے کے لئے ملک و ریاست میں حکمراں جماعت بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔اکھلیش نے 5 ریاستوں میں انتخابات کی وجہ سے گذشتہ کچھ مہینوں سے پٹرول، ڈیزل اور رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے کے بعد الیکشن ختم ہوتے ہی قیمتوںمیں اضافہ پر طنز کستے ہوئے کہا کہ اب انتخابات ختم اورمہنگائی اور شروع ہوگئی ہے ۔ یہ عوام کو بی جے پی کا نیا تحفہ ہے ۔انہوں نے ٹوئٹ کر کہا’عوام کو بی جے پی حکومت نے مہنگائی کا ایک اور تحفہ، لکھنؤ میں رسوئی گیس سلنڈر ہوا ہزار کے پاس اور پٹنہ کے ہزار کے پار۔ الیکشن ختم۔مہنگائی شروع۔ملک میں 137 دنوں کے بعد پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 80۔80پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کی وجہ آج پارلیمنٹ میں بھی اپوزیشن پارٹیوں کے ہنگامے کی وجہ ایوان کی کاروائی دوبار ملتوی کرنی پڑی۔