پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف یوتھ کانگریس کا احتجاج

   

نامپلی پر ٹریفک جام، پولیس سے تکرار، رسی سے باندھ کر کار کو کھینچا گیا
حیدرآباد۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف یوتھ کانگریس کی جانب سے نامپلی کے قریب دھرنا منظم کیا گیا۔ صدر یوتھ کانگریس شیوا سینا ریڈی کی قیادت میں پارٹی کارکنوں کی کثیر تعداد نے علامتی احتجاج کے طور پر کار کو رسیوں سے باندھ کر کھینچتے ہوئے آگے بڑھایا۔ یوتھ کانگریس کارکن پٹرول اور ڈیزل کی اضافی قیمتوں سے فوری دستبرداری کا مطالبہ کررہے تھے۔ گاندھی بھون سے نامپلی تک یوتھ کانگریس کارکنوں نے احتجاج کے ذریعہ ٹریفک کو درہم برہم کردیا۔ احتجاجیوں سے نمٹنے کیلئے پولیس کے بھاری دستے متعین کئے گئے تھے۔ پولیس نے احتجاجیوں کو گاندھی بھون کے باہر روکنے کی کوشش کی اور یوتھ کانگریس کارکنوں اور پولیس عہدیداروں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی۔ یوتھ کانگریس کارکنوں نے کافی دیر تک اپنا احتجاج جاری رکھا۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر یوتھ کانگریس نے کہا کہ ہندوستان میں پہلی مرتبہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ عام آدمی کا جینا دوبھر ہوچکا ہے۔ کئی ریاستوں میں پٹرول کی قیمت 100 روپئے فی لیٹر سے تجاوز کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے دور حکومت میں پٹرول اور ڈیزل کے علاوہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی۔ یو پی اے کے 10 سالہ دور میں عوامی مسائل پر خصوصی توجہ دی گئی لیکن 2014 کے بعد سے بی جے پی حکومت نے عوام کے بجائے کارپوریٹ اداروں کے مفادات کی تکمیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے دور حکومت میں پٹرول کی قیمت 60 روپئے فی لیٹر تھی جو اب 100 روپئے سے تجاوز کرچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی عوام کی بھلائی کے حق میں فیصلے کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن حکومت کا ہر فیصلہ گزشتہ سات برسوں میں عوام کے لئے مسائل میں اضافہ کا سبب بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوتھ کانگریس قیمتوں میں کمی تک اپنا احتجاج جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ٹیکسوں میں کمی کرتے ہوئے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت کو کم کرنا چاہیئے۔ شیوا سینا ریڈی اور یوتھ کانگریس کے دیگر قائدین نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے خلاف نعرہ بازی کی۔