پٹرول ،ڈیزل اور پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ پر احتجاج

   

کانگریس قائدین کا سڑک پر پکوان، اضافہ سے دستبرداری کا مطالبہ
حیدرآباد: پٹرول ، ڈیزل اور پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف کانگریس پارٹی نے آج احتجاج منظم کرتے ہوئے سڑک پر پکوان کیا۔ پارٹی کارکنوں نے مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور الزام عائد کیا کہ غریب اور متوسط طبقات پر زائد بوجھ عائد کرتے ہوئے نریندر مودی حکومت کارپوریٹ شعبہ کے مفادات کی تکمیل کر رہی ہے۔ جنرل سکریٹری پردیش کانگریس کمیٹی عظمیٰ شاکر ، سکریٹری پردیش کانگریس بی جیڈسن کے علاوہ اقلیتی قائدین زبیر حسین ، سراج خان ، یوسف دانش ، سلطان مرزا اور دوسروں نے احتجاج میں حصہ لیا۔ سڑک پر لکڑیوں کو جلاکر پکوان کیا گیا تاکہ عوامی تکالیف سے حکومت کو آگاہ کیا جائے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کانگریس قائدین نے کہا کہ پکوان گیس کی قیمتوں میں روزانہ اضافہ کیا جارہا ہے ۔ تازہ ترین طور پر پکوان گیس کی قیمت میں 25 روپئے کا اضافہ کیا گیا کہ گزشتہ ایک ہفتہ میں یہ اضافہ عوام پر ناقابل برداشت بوجھ ہے۔ نریندر مودی حکومت نے پکوان گیس کی قیمتوں میں 50 روپئے تک کا اضافہ کیا ہے جبکہ یو پی اے دور حکومت نے پکوان گیس کی قیمت انتہائی کم تھی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 7 برسوں میں غریب اور متوسط طبقات مہنگائی سے پریشان ہوئے ہیں۔ نوٹ بندی سے لے کر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے ذریعہ نریندر مودی حکومت نے عام آدمی کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ انتخابات سے قبل عوام کی بھلائی کے وعدے کئے گئے تھے لیکن برسر اقتدار آنے کے بعد امبانی اور اڈانی کے مفادات کی تکمیل کی جارہی ہے۔ کانگریس قائدین نے قیمتوں میں اضافہ سے فوری دستبرداری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ آنے والے دنوں میں تلنگانہ میں احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی ۔ کانگریس کے احتجاج کے نتیجہ میں نامپلی کے علاقہ میں ٹریفک میں خلل پڑا۔ اسی دوران نائب صدر پردیش کانگریس کمیٹی ڈاکٹر ملو روی نے کہا کہ 2014 انتخابات میں نریندر مودی نے اندرون 100 دن مہنگائی پر قابو پانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اقتدار ملتے ہی پٹرول اور ڈیزل ، پکوان گیس اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اضافی قیمتوں کے خلاف ملک بھر میں عوام بی جے پی کو سبق سکھائیں گے۔