۔39,000 کروڑ کی آمدنی ، مودی ۔ شاہ حکومت عوام کو لوٹ رہی ہے : اجئے ماکن
نئی دہلی۔ 14 مارچ (سیاست ڈاٹ کام)کانگریس نے پٹرول اور ڈیزل پر عائد اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ پر حکومت کی سخت مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں آنے والی کمی کے فوائد عوام تک پہنچائے جائیں۔ کانگریس کے ترجمان اجئے ماکن نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی کی قیمتوں میں کم سے کم 35 تا 40 فیصد کمی کی جائے۔ اجئے ماکن نے کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے مقصد سے حکومت پر جمہوری دباؤ ڈالنے کی خاطر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کانگریس اس مسئلہ کو پوری شدت کے ساتھ موضوع بنائے گی۔ حکومت نے بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کے فوائد عوام تک نہ پہنچانے 2014-15ء کے عمل کا اعادہ کرتے ہوئے ہفتہ کو پٹرول اور ڈیزل پر عائد اکسائز ڈیوٹی میں 3 روپئے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے جس سے حکومت کو 39,000 کی زائد آمدنی ہوگی، تاہم پٹرول اور ڈیزل کی ریٹیل قیمتوں پر ٹیکس میں تبدیلی کا کوئی اثر نہیں ہوگا کیونکہ سرکاری تیل کمپنیاں قیمتوں میں ہونے والی حالیہ کمی کو مستقل قریب کے رجحانات کے متعلق ڈھال لیں گے۔ اجئے ماکن نے کہا کہ مودی حکومت برسراقتدار آنے کے بعد ایک درجن سے زائد مرتبہ تیل پر عائد اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی۔ شاہ حکومت پٹرولیم اشیاء پر بھاری ٹیکسیس اور اکسائز ڈیوٹی کے ذریعہ عوام کو لوٹ رہی ہے اور کانگریس کے بارہا مرتبہ کئے گئے پرزور مطالبہ کے باوجود پٹرولیم اشیاء کو جی ایس ٹی کے زمرہ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔