پٹرول ، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد ذاتی گاڑیوں میں سفر کے رجحان میں کمی،آر ٹی سی میں سفر عوام کی ترجیح ، بس خدمات میں اضافہ کا فیصلہ

   

حیدرآباد :۔ پٹرول ، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد عوام ذاتی گاڑیوں میں سفر کرنے کے رجحان کو ترک کر کے آر ٹی سی بسوں میں سفر کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں جس کی وجہ سے گذشتہ ایک ہفتہ سے آر ٹی سی کی آمدنی میں اضافہ ہورہا ہے ۔ کورونا بحران اور لاک ڈاؤن کے بعد جب ان لاک عمل کا آغاز ہوا اور آہستہ آہستہ عام زندگی بحال ہورہی تھی تب کورونا کے خوف سے غریب و متوسط طبقہ کے عوام دفاتر اور دور دراز کے سفر کے لیے آر ٹی سی بسوں کے بجائے اپنی ذاتی گاڑیوں میں سفر کرنے کو زیادہ ترجیح دے رہے تھے اور اس وقت سیکنڈ ہینڈ ٹو وہیلر اور فور وہیلر گاڑیوں کے فروخت میں بھی زبردست اضافہ ہوگیا تھا ۔ پہلے تو عوام گاڑیوں میں سنگل سفر کو زیادہ ترجیح دی تھی بعد ازاں اگر ایک ہی آفس میں کام کرتے ہیں ایک ہی گاڑی کار یا بائیک پر سفر کرنے کو ترجیح دیا کررہے تھے ۔ مگر پٹرول ، ڈیزل کی قیمتوں میں روزانہ اضافہ ہونے کے بعد اضافی بوجھ کو برداشت کرنے کے بجائے لوگ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔ گذشتہ ایک ہفتہ سے اس رجحان میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے ۔ جس سے آر ٹی سی کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگیا ۔ ایک ماہ قبل چیف منسٹر نے پرگتی بھون میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کرتے ہوئے تازہ صورتحال کا جائزہ لیا تھا تب آر ٹی سی کے عہدیداروں نے خسارے سے واقف کراتے ہوئے کرایوں میں اضافہ کرنے کی تجویز پیش کی تھی اور پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے تشویش کا اظہار کیا تھا ۔ اب یہی اضافہ آر ٹی سی کی آمدنی کا سبب بن رہا ہے ۔ گذشتہ سال 21 مارچ کو ٹکٹوں کی فروختگی سے 13 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی تھی ۔ اس کے بعد اتنی آمدنی کبھی نہیں ہوئی ۔ سنکرانتی تہوار کے موقع پر اسپیشل بسیں چلانے سے روزانہ 10 کروڑ روپئے تک آمدنی ہوئی تھی ۔ لیکن گذشتہ پیر 15 فروری کو 13.25 کروڑ کی آمدنی ہوئی تھی اس کے بعد تین دن تک روزانہ 13 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے ۔ جس کے بعد آر ٹی سی انتظامیہ نے بسوں میں سفر کرنے والے عوام کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے تمام بسوں کو بحال کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔۔