مزید اضافہ کا اندیشہ، حیدرآباد میں پٹرول 110.91 روپئے ڈیزل 97.24 روپئے فی لیٹر
حیدرآباد /25 مارچ ( سیاست نیوز ) روس اور یوکرین کی جنگ کا اثر ہندوستان میں دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ صرف چار دن کے دوران پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 2.40 روپئے کا اضافہ ہوگیا ہے ۔ جو غریب اور متوسط طبقہ پر اضافہ مالی بوجھ سے ملک کے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات تک آئیل کمپنیوں کی جانب سے پٹرول ، ڈیزل اور پکوان گیس کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ۔ اب عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوجانے کا بہانہ کرتے ہوئے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں یومیہ نظرثانی کی جارہی ہے ۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی پر آئیل کپنیوں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کرتے ہوئے عوام کو کوئی راحت نہیں پہونچائی ۔ بلکہ اس کا سارا فائدہ آئیل کمپنیوں نے اٹھایا ہے ۔مگر اضافی بوجھ صارفین پر عائد کیا جارہا ہے ۔ 5 ماہ قبل پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے یومیہ 20 تا 40 پیسوں کا اضافہ کیا جاتا تھا ۔ فی الحال یومیہ 80 تا 90 پیسیوں کا فی لیٹر اضافہ کیا جارہا ہے ۔ 137 دن تک ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت مستحکم رہی اس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا ۔ 22 مارچ کو پٹرول اور ڈیزل میں فی لیٹر 90 فیسوں کا اضافہ کیا گیا ۔ 23 مارچ کو بھی اسی لحاظ سے اضافہ کیا گیا ۔ جمعرات کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا مگر جمعہ کو پھر ایکبار پٹرول پر فی لیٹر 90 پیسے اور ڈیزل پر فی لیٹر 87 پیسے کا اضافہ کیا گیا ۔ جس کے بعد حیدرآباد میں فی لیٹر پٹرول کی قیمت 110.91 روپئے اور فی لیٹر ڈیزل کی قیمت 97.23 روپئے ہوگئی ہے ۔ گذشتہ چار دن کے دوران پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تین مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے ۔ ن