پٹرول اور گیاس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ

   

مہنگائی کی مار شہریوں کے لیے ناقابل برداشت
حیدرآباد۔6 اکٹوبر(سیاست نیوز) ملک میں شہریوں کو روزانہ نئی قیمت پر پٹرول اور ہر ماہ نئی قیمت پر گیاس سیلنڈر حاصل کرنا پڑرہا ہے اور حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اس مسلسل اضافہ کے باوجود شہری مہنگائی کی اس مار کو برداشت کررہے ہیں۔گذشتہ 10 ماہ کے دوران ایل پی جی گیاس کے گھریلو سیلنڈر کی قیمت میں 206 روپئے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔یکم جنوری 2021کوشہر حیدرآباد میں پکوان گیاس کے سیلنڈر کی قیمت 746.50 روپئے تھی لیکن آج ہوئے اضافہ کے بعد 14.2کیلو گرام کے سیلنڈر کی قیمت 952 روپئے تک پہنچ چکی ہے۔ہندستان میں مرکزی حکومت کی جانب سے ایل پی جی گیاس کی قیمتو ںمیں 15 روپئے کے اضافہ کے بعد شہر حیدرآباد میں گیاس سیلنڈر کی قیمت 952 تک پہنچ چکی ہے ۔ملک میں گھریلو پکوان گیاس کی قیمتوں کے علاوہ ایندھن بالخصوص پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ سے پریشان شہریوں کو نجات حاصل ہوتی نظر نہیں آرہی ہے ۔جنوری 2021 سے اب تک یعنی 10ماہ کے دوران 206 روپئے کا اضافہ ریکار ڈ کیا گیا ہے۔ایل پی جی صارفین نے 15روپئے کے اضافہ پر حیرت اور غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ماہ یکم ستمبر کو گیاس سیلنڈر کی قیمت میں 25 روپئے کا اضافہ کیا گیا تھا۔ صارفین نے بتایا کہ اگر کسی گھر میں ایک ماہ پکوان گیاس سیلنڈر چلتا ہے تو اسے اگلے ماہ نئی قیمت میں پکوان گیاس خریدنی پڑرہی ہے۔2 ماہ کے دوران چوتھی مرتبہ اضافہ پر صارفین نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے عوام پر عائد کئے جانے والے اس بوجھ سے پریشان حال عوام گیاس کے استعمال کو ترک کرنے پر مجبور ہونے لگے ہیں اور جن غریب شہریوں کو دیپم اسکیم کے تحت سیلنڈر دیئے گئے ہیںوہ سیلنڈرس خرید کر استعمال کرنے کے موقف میں نہیں ہیں اور مسلسل اضافہ کے سبب پریشانیوں میں مبتلاء ہیں۔م