پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ

   


گاڑی راں پر 6 سال کے دوران 18 ہزار کروڑ کا اضافی بوجھ

حیدرآباد : پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں دن بہ دن ہونے والے اضافہ سے غریب و متوسط طبقہ پر زبردست مالی بوجھ عائد ہورہا ہے۔ گزشتہ دو دنوں میں ایندھن کی قیمتوں میں 65 پیسے کا اضافہ ہوگیا ہے۔ اکسائز ڈیوٹی کے نام پر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے۔ سال 2014 ء مئی میں پٹرول پر اکسائز ڈیوٹی 9.48 روپئے تھی جو گزشتہ 6 سال میں بڑھ کر 32.98 روپئے تک پہونچ چکی ہے۔ ڈیزل پر اکسائز ڈیوٹی 3.56 روپئے تھی جو اب بڑھ کر 31.83 روپئے تک پہونچ چکی ہے۔ حیدرآباد میں 90 روپئے فی لیٹر پٹرول فروخت ہورہا ہے۔ تعجب کی بات ہے عالمی مارکٹ میں خام تیل کی قیمت فی بیارل گھٹ رہی ہے۔ مگر ہندوستان میں پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے۔ سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور حکومت مئی 2014 ء تک فی لیٹر پٹرول 72 روپئے تھا جو اب ریکارڈ سطح پر اس کی قیمت 100 روپئے تک پہونچ رہی ہے۔ منموہن سنگھ کے دور حکومت تک پٹرول پر اکسائز ڈیوٹی 10 روپئے سے کم تھی لیکن 6 سال میں تقریباً دوگنا سے زیادہ تقریباً 23 روپئے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ گزشتہ 6 سال کے دوران عوام پر 5 لاکھ کروڑ روپئے کا بوجھ عائد کردیا گیا۔ ایک گاڑی چلانے والے پر 6 سال کے دوران تقریباً 18 ہزار روپئے کا بوجھ عائد کردیا گیا ہے۔