پٹنہ کے ہاسپٹل میں فائرنگ‘ زیرعلاج قیدی ہلاک

,

   

پٹنہ۔17؍جولائی ( ایجنسیز)بہار میں بے خوف جرائم پیشہ عناصر کا بول بالا ہے اور ریاستی حکومت اس پر قابو پانے میں پوری طرح ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ اب پٹنہ کے راجہ بازار میں واقع ایک پرائیویٹ ہاسپٹل میں گھس کر مسلح جرائم پیشہ عناصر نے ایک مریض کا گولی مار کر قتل کر دیا ہے۔ مہلوک چندن مشرا بکسر کا رہنے والا تھا اور قتل کے ایک معاملے میں بیور جیل میں بند تھا۔ اسے سنگین طور پر بیمار ہونے کے بعد پارس ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا تھا۔ آج صبح 4 مسلح جرائم پیشہ عناصر ہاسپٹل کی دوسری منزل پر پہنچے اور تمام حفاظتی انتظامات کو طاق پر رکھتے ہوئے چندن مشرا کو 4 گولی مار دی جس سے اس نے وہیں دم توڑ دیا۔ حالانکہ سرکاری طور پر مریض کی موت کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔میڈیاکے مطابق واقعہ کے سلسلے میں پولیس کا کہنا ہے کہ چندن بیور جیل سے پیرول پر علاج کیلئے پارس ہاسپٹل آیا تھا۔ اسی دوران ہاسپٹل کے اندر 4 مجرم داخل ہوئے اور اسے گولی مار دی۔ بکسر میں کیسری نامی شخص کے قتل کے معاملے میں وہ ملزم ہے۔پارس ہاسپٹل میں فائرنگ اور مریض کے قتل کی خبر سے پورے شہر میں سنسنی پھیل گئی۔
پٹنہ پولیس کے تمام افسران جائے وقوع پر پہنچ کر معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ یہ واقعہ پٹنہ کے شاستری نگر تھانہ حلقہ کے حدود میں پیش آیا ہے۔ اس پورے واقعہ سے ریاستی حکومت اور ہاسپٹل انتظامیہ کے حفاظتی نظام پر سوال کھڑے ہو گئے ہیں۔ فی الحال پولیس ہاسپٹل کے اندر اور باہر کا سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگال رہی ہے۔پولیس افسروں کا کہنا ہے کہ واقعہ کو انجام دینے والے کون لوگ تھے سی سی ٹی وی دیکھ کر ان کی شناخت کی جا رہی ہے۔
ساتھ ہی پولیس کے مطابق اس بات کی بھی جانچ کی جا رہی ہے کہ واقعہ سے پہلے کسی نے مخبری کی تھی یا جرائم پیشہ عناصر یہاں تک کیسے پہنچے؟ ان سارے سوالات پر پولیس جانچ کر رہی ہے۔ ایک خانگی ہاسپٹل میں دن دیہاڑے قتل نے عوام میںشدید غم و غصے ہے اور ریاستی حکومت کے جرائم سے نمٹنے پر نئی تنقیدیں کی جارہی ہیں ۔ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران پٹنہ میں بڑے پیمانے پر قتل کی وارداستیں پیش آچکی ہیں جن میں تاجر گوپال کھیمکا، بی جے پی لیڈر سریندر کیوت اور ایڈوکیٹ جتیندر مہتو شامل ہیں۔ان واقعات کے بعد ریاست میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پر سوالیہ نشان لگائے جارہے ہیں ۔