پڑوسی ریاستوںمیں تلنگانہ جیسی ایک بھی فلاحی اسکیم نہیں

,

   

دریائے کرشنا کے پانی کیلئے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کے ٹی آر کا دورہ نارائن پیٹ
حیدرآباد : 10 جولائی (سیاست نیوز) ریاستی وزیربلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے کہا کہ دریائے کرشنا کے پانی کے مسئلہ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ متحدہ ضلع محبوب نگر کی فصلوں کو پانی سیراب کرنے کیلئے ضرورت پڑنے پر آندھراپردیش سے تو کیا بھگوان سے بھی لڑائی کرتے ہوئے دریائے کرشنا کا پانی حاصل کریں گے۔ جب تک چیف منسٹر کے عہدہ پر کے سی آر فائز ہے متحدہ ضلع محبوب نگر سے نااتفاقی ہونے نہیں دی جائے گی۔ قانون کے مطابق تلنگانہ کو جو پانی حاصل ہوتا ہے وہ ہر حال میں لے کر رہیں گے۔ پالمور۔ رنگاریڈی پراجکٹ کو بہت جلد مکمل کرنے کا اعلان کیا۔ کے ٹی آر نے آج ضلع نارائن پیٹ میں مختلف ترقیاتی پروگرامس میں حصہ لیا بالخصوص نارائن پیٹ ضلع ہاسپٹل میں چھوٹے بچوں کے آئی سی یو وارڈ کا افتتاح کیا۔ انسٹگرٹیڈ مارکٹ، مجاہدین کے یادگار پارک کا سنگ بنیاد رکھا۔ ضلع ہیڈکوارٹر میں پٹناپرگتی فنڈز کے ذریعہ تعمیر کردہ چلڈرنس سائنس پارک کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر یہاں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگان میں جن اسکیمات پر عمل آوری ہورہی ہے۔ اس طرح کی ایک بھی اسکیم پر پڑوسی ریاستوں میں عمل آوری نہیں ہورہی ہے۔ ریتو بندھو، ریتو بیمہ، شادی مبارک، کلیان لکشمی وغیرہ پڑوسی ریاستوں میں عمل آوری ہورہی ہے۔ کیا اس کا نارائن پیٹ کے عوام جائزہ لیں۔ ملک میں سب سے زیادہ تلنگانہ میں فصلیں تیار ہورہی ہیں۔ بڑے پیمانے پر زرعی شعبہ سے متعلق صنعتیں قائم ہورہی ہیں۔ ماضی میں 14 دن میں ایک مرتبہ پینے کا پانی سربراہ کیا جاتا تھا۔ اب ایک دن کے وقفہ سے پانی سربراہ کیا جارہا ہے۔ ضلع نارائن پیٹ میں جدید کلکٹریٹ اور ایس بی عمارتوں کی بھی تعمیر کی جارہی ہے۔ سیاست سے بالاتر ہوکر گرام پنچایتوں اور میونسپلٹیز کو فنڈز جاری کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے بڑے پیمانے پر شجرکاری کے پروگرام میں حصہ لینے کا مشورہ دیا۔

کے ٹی آر کے قافلہ کو روکنے کی کوشش ‘ پولیس لاٹھی چارچ
حیدرآباد10جولائی ۔ اے بی وی پی کارکنوں نے نارائن پیٹ ضلع میں وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو کی گاڑیوں کے قافلہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے ان کارکنوں پر لاٹھی چارج کردیا جس کے نتیجہ میں صورتحال کشیدہ ہوگئی۔اس لاٹھی چارج میں بعض کارکنوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے ۔مسٹر راو سرکاری اسپتال میں بچوں کے وارڈکے افتتاح اوربعض دیگر پروگراموں میں شرکت کیلئے دورہ کررہے تھے ۔بعض کارکن ان کی گاڑیوں کے قافلہ کے سامنے لیٹ گئے تاہم پولیس نے ان کو ہٹادیااور لاٹھی چارج کردیا۔وزیر کے دورہ کے پیش نظر پولیس کا بھاری بندوبست تھا۔وزیر موصوف افتتاحی تقریب کے بعد جارہے تھے کہ اچانک اے بی وی پی کے کارکن سڑک پر آگئے اوران کے قافلہ کوروکنے کی کوشش کی تاہم وہاں موجودہ چوکس ملازمین پولیس نے صورتحال کو قابو میں کرنے لاٹھی چارج کردیا۔یہ کارکن شعبہ تعلیم کے بعض مسائل اور خالی ملازمتوں کو پُرکرنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کے مطالبہ پر احتجاج کررہے تھے ۔

ورنگل میں ایرپورٹ قائم کیا جائیگا ۔ کے ٹی آر
حیدرآباد10جولائی۔ وزیر بلدی نظم ونسق کے تارک راماراو نے کہا ہے کہ ورنگل ضلع میں ایرپورٹ کے قیام کے سلسلہ میں کام جاری ہے ۔ ٹوئیٹرپر راما راو نے ایک ٹوئیٹ کا جواب دیتے ہوئے یہ بات کہی۔سریکانت نامی شخص نے اپنے ٹوئیٹ میں اس طرف وزیرموصوف کو توجہ دلاتے ہوئے کہا تھا کہ ورنگل میں ایرپورٹ کیلئے آپ کی مدد کی ضرورت ہے تاکہ اس کو ترقی دی جاسکے جو طویل وقت سے زیرالتوا ہے ۔قبل ازیں متحدہ آندھراپردیش کی حکومتوں نے ورنگل کی بہتری کیلئے توجہ نہیں دی۔ہم اس کی بہتری پر آپ کے مشکور رہیں گے ۔ٹوئیٹ کا جواب دیتے ہوئے کے ٹی آر نے کہاہم یقینی طورپر ایسا کریں گے ۔ورنگل ایرپورٹ کے سلسلہ میں کام جاری ہے ۔ ورنگل میں ایرپورٹ سابق ریاست حیدرآبادکے آخری فرمانروا نواب میر عثمان علی خان بہادر کے دورحکومت میں 1930میں تجارت کے سلسلہ میں صنعتوں کی مدد کے مقصد سے قائم کیاگیا تھا۔ ماضی میں کئی اہم شخصیات نے اس ایرپورٹ سے استفادہ کیا تھا۔یہ ایرپورٹ ہند۔چین جنگ کے دوران ایربیس کے طورپر بھی استعمال کیاگیا تھا۔ کے ٹی آرنے ورنگل کے مامنور ایرپورٹ کے احیا کے سلسلہ میں مرکزسے قبل ازیں نمائندگی بھی کی تھی۔ورنگل ایرپورٹ کو مرکز کی اڑان اسکیم کے تحت شامل کرنے کی بھی خواہش کی گئی تھی تاکہ علاقائی فضائی رابطہ میں بہتری پیدا کی جاسکے ۔