ایرپورٹس بند، ٹرینوں سے منتقلی بھی روکنے پرغذائی اشیاء کی قلت اور قیمتوں میں اضافہ ممکن
حیدرآباد۔17 مارچ(سیاست نیوز) پڑوسی ریاستوں سے شہر حیدرآباد پہنچنے والی اشیاء کی آمد کا سلسلہ بند ہونے کے سبب شہریوں کو سخت مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ پڑوسی ریاست کرناٹک اور مہاراشٹرا میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سڑک کے ذریعہ ریاست میں داخل ہونے والوں کا بھی معائنہ کیا جائے گا۔ تاجرین کا کہنا ہے کہ ہوائی اڈوں کے بند ہونے کے بعد جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اسے دیکھنے کے بعد اب جبکہ ٹرین خدمات کو معطل کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں تو انہیں خدشہ ہے کہ جلد ہی ریاستوں کی سرحدوں پر بھی سختیوں میں اضافہ کردیا جائے گا۔ دونوں شہر وں حیدرآبادوسکندرآباد کو مہارشٹرا سے شکر اور دالوں کے علاوہ دیگر اجناس پہنچتے ہیں جبکہ کرناٹک سے دالیں حیدرآباد پہنچتی ہیں ۔ دونوں شہر کے بازارو ں میں فی الحال مندی دیکھی جا رہی ہے اور تاجرین اس بات سے فکر مند ہیں کہ اگر ذرائع حمل و نقل بند کردیئے جاتے ہیں تو صورتحال کیا ہوگی۔ شہر حیدرآباد میں ترکاری و دیگر اشیائے ضروریہ بھی پڑوسی اضلاع سے پہنچتی ہیں۔ شہر حیدرآباد میں کرانہ اور دیگر اشیاء کی فی الحال کوئی کمی نہیں ہے لیکن اگر پڑوسی ریاستوں میں حالات ابتر ہوتے ہیں تو کئی اہم اشیائے ضروریہ کی قیمتو ںمیں اضافہ ہوسکتا ہے ۔ جناب عبدالرحمن سہیل نے بتایا کہ شہر حیدرآباد پہنچنے والے اجناس میں کمی ریکارڈ کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں قیمتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے اور اس امکانی اضافہ کو روکنے کیلئے لازمی ہے کہ ذرائع حمل و نقل کی معمول میں کوئی تبدیلی نہ لائی جائے لیکن ان حالات میں ایسا نہیں لگتا کہ ریاست کے عوام کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ریاست کی سرحدوں کو محفوظ کرنے کے اقدامات نہیں کئے جائیں گے۔ مغربی ممالک جو صورتحال ہے اس کو دیکھتے ہوئے کہا جار ہا ہے کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے لازمی ہے کہ انسان دوسرے انسانوں سے دوری بنائے رکھے اور ایسا اسی صورت میں ممکن ہے جب شہری خود کو گھروں کی حد تک محدودرکھنے کا عمل شروع کردیں ۔ حکومت کی جانب سے ذخیرہ اندوزی کے خلاف بھی سحت اقدامات کئے جانے ناگزیر ہے کیونکہ حالات اگر تبدیل ہوتے ہیں تو ایسی صورت میں تاجرین ناجائز فائدہ اٹھا سکتے ہیں اسی لئے ہر اعتبار سے متعلقہ محکمہ جات کے ساتھ عوام کو بھی چوکس رہنے کی ضرورت ہے تاکہ اس صورتحال کا متحدہ طور پر مقابلہ کرتے ہوئے اس بیماری کو پھیلنے سے بچایاجاسکے ۔