پکوان گیاس کی سبسیڈی جاری نہ کرنے پر ہریش راؤ کی حکومت پر تنقید

   

بھیڑ بکریوں کی تقسیم بند کردی گئی ، راجیو یووا وکاسم اسکیم کا کوئی پرسان حل نہیں
حیدرآباد۔ 23 جون (سیاست نیوز) بی آر ایس کے سینئر رکن اسمبلی و سابق وزیر ہریش راؤ نے کانگریس حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایک کرکے کانگریس کی تمام اسکیمیں بند ہورہی ہیں جس کی زندہ مثال پکوان گیاس کی سبسیڈی جاری نہ کرنا ہے۔ راجیو یووا وکاسم اسکیم کا اعلان ہوا مگر آج تک اسکیم شروع نہیں کی گئی۔ بھیڑ بکریوں کی تقسیم سے متعلق اسکیم کو بھی بند کردیا گیا۔ سوشیل میڈیا پلیٹ فارم X پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے اسمبلی انتخابات سے قبل 6 گیارنٹیز کا اعلان کیا تھا جس میں 500 روپئے میں گیاس سلنڈر اہم اسکیم تھی جس سے متاثر ہوکر ریاست کے عوام نے کانگریس پارٹی کو ووٹ دیا تھا۔ اقتدار حاصل کرنے کے بعد صرف چند ماہ تک اس اسکیم پر عمل کیا گیا جس کے بعد گزشتہ تین ماہ سے سبسڈی کی رقم جاری نہ کرنے پر ریاست کے عوام میں تشویش پائی جارہی ہے۔ اندرماں آتمیہ بھروسہ اسکیم کو بھی بند کردیا گیا۔ بی آر ایس کے دور حکومت میں بی سی طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے شروع کردہ بھیڑ بکریوں کی اسکیم کو بھی بند کردیا گیا۔ کانگریس پارٹی نے 2 جون سے راجیو یووا وکاسم اسکیم پر عمل کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس کی بڑے پیمانے پر تشہیر بھی کی گئی تھی، اہل افراد سے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ 2 جون گزر کر 22 دن مکمل ہوچکے ہیں، حکومت نے اس اسکیم پر عمل آوری کے تعلق سے کوئی وضاحت نہیں کی ہے جس کی وجہ سے درخواست گزاروں میں حکومت کے خلاف ناراضگی پائی جاتی ہے۔ بھیڑ بکریوں کی تقسیم روک دینے پر آج اس سماج کے لوگوں نے گاندھی بھون پر احتجاجی دھرنا منظم کیا۔ گرام پنچایتوں کے بلس کے بقایاجات ہنوز ادا نہیں کئے گئے جس کے سبب ترقیاتی کام درمیان میں ہی رک گئے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت سے عوام کا کوئی طبقہ خوش اور مطمئن نہیں ہے۔2