وزیر اعظم مودی کے پتلے نذرِ آتش، بطور احتجاج سڑکوں پر پکوان، گیس سلینڈر پر 600 روپئے سبسیڈی دینے کے کویتا کا مطالبہ
حیدرآباد۔/24 مارچ، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کی جانب سے پٹرول ، ڈیزل اور پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف ریاست بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے علامتی پتلے نذرِ آتش کئے گئے اور بطور احتجاج سڑکوں پر کھانا پکایا گیا، خالی سلینڈرس کے ساتھ احتجاج کیا گیا۔ چیف منسٹر کی دختر کے کویتا رکن قانون ساز کونسل کے علاوہ ریاستی وزراء، ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی، ارکان قانون ساز کونسل، اضلاع کے صدور کے علاوہ دوسرے قائدین بالخصوص خواتین کی کثیر تعداد نے احتجاج میں حصہ لیا۔ مودی اور بی جے پی کے خلاف ’ ڈاؤن ۔ ڈاؤن‘ کے نعرے لگائے گئے۔ سکندرآباد چیف راشننگ آفیسر کے دفتر کے سامنے منظم کردہ احتجاج میں ٹی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا اور ریاستی وزراء محمد محمود علی اور ٹی سرینواس یادو کے علاوہ دوسرے قائدین نے حصہ لیا۔ کے کویتا نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور اضافہ شدہ پٹرول، ڈیزل اور پکوان گیس کی قیمتوں سے فوری دستبرداری اختیار کرنے کا مطالبہ کیا۔ تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کو تلنگانہ کی خواتین کی طرف سے دہلی پہنچ کر جدوجہد کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب سے مرکز میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت تشکیل پائی ہے ملک کے عوام مختلف مسائل اور دشواریوں میں مبتلاء ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی جی ڈی پی بڑھانے کے بجائے مرکزی حکومت گیاس، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کررہی ہے۔ 2014 میں فی لیٹر پٹرول کی قیمت 60 روپئے تھی اور عالمی مارکٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے باوجود ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کنٹرول میں تھیں۔ گزشتہ 7 سال سے عالمی مارکٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو 110 روپئے تک بڑھادیا گیا ہے۔ انہوں نے حکومت پر سبسیڈی کو برخواست کرتے ہوئے صرف آئیل کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کا الزام عائد کیا۔ کویتا نے کہا کہ 2014 میں پکوان گیس فی سلینڈر کی قیمت 400 روپئے تھی جو اب بڑھ کر 1000 روپئے ہوگئی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم سے فی سلینڈر پر 600 روپئے سبسیڈی فراہم کرتے ہوئے غریب عوام بالخصوص خواتین کو راحت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ کویتا نے کہا کہ تلنگانہ میں کے سی آر بڑے پیمانے پر فلاحی کام کرسکتے ہیں تو مودی ملک بھر میں کیوں نہیں کرسکتے۔ 11 لاکھ کروڑ روپئے دولت مند صنعت کاروں کے قرض معاف کردیئے گئے مگر مرکزی حکومت غریب و متوسط طبقہ کے عوام کو لوٹ رہی ہے جبکہ کسانوں کا ایک روپیہ بھی قرض معاف نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی تحریکات کے سامنے مودی حکومت کو سر جھکانا ہی پڑے گا۔ مرکزی حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف ٹی آر ایس مسلسل جدوجہد کرتی رہے گی۔ ن