سیلنڈر کی قیمت میں 1200 تک اضافہ کرکے 200 روپئے کی معمولی کمی کی گئی
حیدرآباد /29 اگست (سیاست نیوز) بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے مرکزی حکومت کی جانب سے پکوان گیس قیمتوں میں 200 روپئے کمی پر سخت ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ تحفہ نہیں انتخابی حربہ ہے ۔ عوام کو دھوکہ دیا جارہا ہے ۔ کویتا نے کہا کہ 2014 ء میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پکوان گیس کی قیمتوں میں 800 روپئے کا اضافہ کیا گیا ۔ انتخابی حربہ کے طور پر 200 روپئے کم کرکے راکھی تہوار کے موقع پر خواتین کیلئے تحفہ قرار دیا جارہا ہے ۔ 2014 ء میں پکوان گیس فی سیلنڈر کی قیمت 400 روپئے تھی جو اب 1200 روپئے ہوگئی ہے ۔ پکوان گیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں خواتین لکڑ ی کے چولہوں پر پکوان کو ترجیح دے رہی ہیں ۔ ملک میں بی جے پی کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے ۔ جاریہ سال کے اواخرمیں تلنگانہ کے بشمول ملک کی پانچ ریاستوں میں سیاسی فائدہ اٹھانے 200 روپئے کی کمی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں پٹرول قیمتوں میں کمی کے باوجود عوام بالخصوص خواتین کو اس سے محروم رکھا گیا ہے ۔ کویتا نے پکوان گیس کی قیمت میں 800 روپئے اضافہ کے بعد 200 روپئے کی کمی کو معمولی قرار دیا اور اس سے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کا الزام عائد کیا ہے ۔ عوام میں غم و غصہ کو ختم کرنے بی جے پی نے پکوان گیس میں زیادہ اضافہ کرکے معمولی کمی کی ہے ۔ ن