نئی دہلی:/12 اگست (ایجنسیز) کانگریس کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے منگل کو بہار میں جاری ایس آئی آر (خصوصی جامع نظرثانی) اور ووٹ چوری کے مسئلے پر الیکشن کمیشن کو ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔راہول گاندھی نے کہا کہ ’ایک شخص، ایک ووٹ‘ دستور کا بنیادی اصول ہے اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ اس اصول پر سختی سے عمل کرائے، لیکن موجودہ صورتحال میں کمیشن اس میں ناکام دکھائی دے رہا ہے۔انہوں نے بہار کی 124 سالہ متنازعہ ووٹر مِنتا دیوی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے بے شمار واقعات سامنے آ رہے ہیں جو انتخابی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہیں۔ راہول گاندھی کے مطابق ’پکچر ابھی باقی ہے‘ یعنی معاملہ مکمل طور پر واضح نہیں ہوا۔پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا:’’ یہ مسئلہ صرف ایک یا دو حلقوں تک محدود نہیں بلکہ پورے ملک میں منظم طریقے سے جاری ہے ۔ پہلے ہمارے پاس ثبوت نہیں تھے ، لیکن اب ہمارے پاس واضح ثبوت موجود ہیں ۔‘‘کانگریس کی جنرل سیکرٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی ووٹ چوری کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ ووٹر لسٹ میں فرضی نام اور پتے شامل کیے جا رہے ہیں اور یہ جمہوریت کے ساتھ کھلواڑ ہے۔احتجاج کے دوران کانگریس رہنماؤں نے ’124 ناٹ آؤٹ‘ لکھے ہوئے ٹی شرٹس پہن رکھے تھے، جو منتا دیوی کے معاملے کی علامت کے طور پر استعمال ہوئے۔ اپوزیشن اتحاد ’انڈیا بلاک‘ کے کئی رہنماؤں نے بھی انتخابی عمل پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔
یہ معاملہ اس وقت انتخابی شفافیت اور جمہوریت کے تحفظ کے حوالے سے ایک بڑی بحث کا مرکز بن گیا ہے۔ اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن فوری اور شفاف تحقیقات کرے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور ہر ووٹر کا حق محفوظ رہے۔راہل گاندھی نے خبردار کیا کہ اگر انتخابی نظام میں ایسی خامیاں رہیں تو یہ جمہوریت اور ملکی سالمیت کے لیے خطرہ ہے، اس لیے کمیشن کو جلد حقائق عوام کے سامنے لانے چاہئیں۔