پھر دہشت گرد حملہ کی صورت میں ہندوستان کیلئے تمام راستے کھلے

   

پاکستان نے 27 فبروری کی کارروائی میں F16 استعمال کیا، امریکہ کو ثبوت دیا گیا
نئی دہلی ، 5 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اگر کوئی اور دہشت گردانہ حملہ پیش آتا ہے تو ہندوستان کے پاس ’’تمام امکانات‘‘ دستیاب رہیں گے، سرکاری ذرائع نے آج یہ ادعا کیا کہ جبکہ دہرایا کہ حکومت پڑوس میں پاکستان پر دہشت گردی کے انفراسٹرکچر کو تباہ کرنے ٹھوس اقدامات پر زور دیتا رہے گا۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے پاکستان کی جانب سے جوابی فضائی حملے کے دوران F16 لڑاکا جٹ کے استعمال کے ثبوت کا امریکہ سے تبادلہ کیا ہے اور اعتماد ہے کہ امریکہ اس معاملہ کی تحقیقات کررہا ہے۔ ذرائع نے کہا کہ بالاکوٹ حملے کے بعد سے ہندوستان دہشت گردی کے مسئلے پر پاکستان پر زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھا رہا ہے۔ پاکستان تمام ممالک سے رجوع ہوا اور ثالثی چاہا لیکن ہندوستان کے موقف کو زیادہ سے زیادہ سمجھا گیا، نیز ہندوستان نے بین الاقوامی برادری کو بتایا کہ یہ کوئی ہند۔پاک مسئلہ نہیں ، مگر سوائے دہشت گردی۔ اگر سربراہ جیش محمد مسعود اظہر پر اقوام متحدہ کا امتناع عائد ہوتا ہے تو پاکستان مشکل صورتحال میں آجائے گا کیونکہ وہ (مسعود اظہر) خود پاکستانی وزیر خارجہ کے اعتراف کے مطابق وہیں مقیم ہے۔ ذرائع نے پیر کو کہا تھا کہ انڈین ایئر فورس نے ویسٹرن سیکٹر میں اپنے تمام اڈوں کو اعظم ترین چوکسی پر رکھا ہوا جبکہ ہندوستان نے پاکستان کے بالاکوٹ میں جیش محمد کے سب سے بڑے دہشت گرد ٹریننگ کیمپ پر 26 فبروری کو حملہ کیا تھا۔ پاکستان نے جوابی کارروائی میں 27 فبروری کو کشمیر میں متعدد فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی ناکامیاب کوشش کی۔ ہندوستان کا فضائی حملہ جسے ہندوستان نے ’’نان ملٹری‘‘ قرار دیا، 14 فبروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ میں سی آر پی ایف قافلے پر خودکش دہشت گردانہ حملے کے ردعمل میں کیا گیا تھا۔ 14 فبروری کے خودکش حملے میں 40 سی آر پی ایف جوان ہلاک ہوئے، جس کیلئے جیش محمد نے ذمہ داری قبول کی تھی۔