کسی بھی بینک میں ایکسچینج کی سہولت : آر بی آئی
حیدرآباد :۔ پھٹے ہوئے ، کٹے ہوئے ، دھبے لگے ہوئے کرنسی نوٹوں کی تبدیلی اب آسان ہے ۔ کیوں کہ ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) نے اس بات کو لازمی بنایا ہے کہ ہر بینک کو اس طرح کی نوٹوں کو قبول کرنا چاہئے جنہیں تبادلہ کے لیے لانے والا شخص خواہ بینک کا کسٹمر ہو یا نہ ہو اور وہ بھی کوئی فیس چارج کئے بغیر آندھرا پردیش کے ضلع کرشنا میں 5 لاکھ روپیوں کو دیمک کھا جانے کے واقعہ کے تناظر میں کئی لوگ ان کے پرانے نوٹوں کی جانچ کررہے ہیں کہ آیا وہ اچھی حالت میں ہیں یا نہیں ۔ عام طور پر معمر اشخاص کو ان کے گھروں میں خفیہ مقامات پر نقد رقم چھپا کر رکھنے کی عادت ہوتی ہے ۔ آر بی آئی کے مطابق اس طرح کے ڈیمجڈ نوٹس کی تبدیلی کے لیے بینک پہونچنے سے قبل آپ کو یہ چیک کرنا ہوگا کہ آیا یہ نوٹس دھبے لگے ہوئے ہیں یا کٹے ہوئے ہیں ۔ دھبے لگے نوٹوں کو بینک کاونٹرس پر سرکاری بقایا جات کی ادائیگی اور بینکس کے ساتھ پبلک مینٹینڈ کے اکاونٹس میں کریڈٹ کرنے کے لیے قبول کیا جانا چاہئے ۔ جب کہ پھٹے ہوئے نوٹوں کو کسی بھی بینک برانچس پر پیش کیا جاسکتا ہے ۔ ان نوٹوں کو قبول کیا جائے گا ، ان کا تبادلہ اور آر بی آئی کے اصولوں کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا ۔ دوسری طرف ہر طرح کے جلے ہوئے نوٹس یا الگ نہ ہونے کے قابل چپکے ہوئے نوٹس کو مبادلہ کے لیے بینکس کی جانب سے قبول نہیں کیا جائے گا ۔ اس کے بجائے اس طرح کے نوٹس رکھنے والے شخص کو متعلقہ ایشیو آفس لے جانا ہوگا جہاں ایک خصوصی طریقہ کار کے تحت ان کا فیصلہ کیا جائے گا ۔ کٹے ہوئے ناقص نوٹس جن پر کسی آر بی آئی ایشیو آفس یا کسی بینک برانچ کا Pay/ Paid ( or Reject) ، اسٹامپ ہو اگر کسی بینک پر دوبارہ ادائیگی کے لیے پیش کئے گئے تو انہیں مسترد کردیا جائے گا ۔ ایسے نوٹوں کو جنہیں عمداً کاٹا گیا ، پھاڑا گیا ، تبدیل یا تحریف کیا گیا ہو تو مسترد کردیا جائے گا ۔