پہلگام معاملہ پر پارلیمنٹ میں کم از کم دو دن بحث ہونی چاہیئے: کانگریس

   

نئی دہلی، 18 جولائی (یو این آئی) کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے اور اس کے بعد شروع ہونے والے آپریشن سندور کے مختلف پہلوؤں پر بحث کے لیے پارلیمنٹ میں کم از کم دو دن کی بحث کی جانی چاہیے ۔پارٹی نے آج یہاں کہا کہ اس معاملے نے پورے ماحول کو گہرائی سے متاثر کیا ہے ۔ ملک کا ہر شہری اس کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے کر حقیقت جاننا چاہتا ہے ، اس لیے اس معاملے پر پارلیمنٹ میں وسیع پیمانے پر غور کیا جانا چاہیے ۔کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے پر ہمیں کم از کم دو دن کی بحث و مباحثہ کرنا ہوگا۔ ہمارے سامنے کئی اہم امور ہیں جن پر بات کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلگام حملہ، آپریشن سندور، پاکستانی فضائیہ کے آپریشنز میں چین کا رول اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دعوے ایسے اہم امور ہیں جن پر پارلیمنٹ میں بحث ہونے کی ضرورت ہے ۔ کانگریس پارٹی اور انڈیا الائنس کا خیال ہے کہ ان امور پر گہرائی سے بات چیت ضروری ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ میں اس معاملے پر بحث کا جائز اور ضروری مطالبہ کر رہی ہیں۔
اسلام پور کا نام بدلنے پر کانگریس کا اعتراض
ممبئی ۔ 18 جولائی (یو این آئی) مہاراشٹر حکومت کی جانب سے سانگلی ضلع کے اسلام پور شہر کا نام بدل کر ایشور پور رکھنے کے اعلان پر شدید سیاسی ہنگامہ برپا ہو گیا ہے ، جس نے ریاست میں علامتی سیاست کے خلاف آوازیں بلند کر دی ہیں۔ یہ فیصلہ ریاستی کابینہ نے مانسون اجلاس کے آخری دن کیا، جس کا اعلان قانون ساز اسمبلی میں خوراک و شہری رسدات کے وزیر چھگن بھجبل نے کیا۔ حکومت نے واضح کیا کہ یہ قرارداد مرکزی حکومت کو منظوری کے لیے بھیجی جائے گی۔ یہ تبدیلی ہندوتوا تنظیم شیو پرتستھان کے دیرینہ مطالبے پر عمل درآمد کے طور پر سامنے آئی ہے ، جس کی قیادت سنبھاجی بھیڈے کر رہے ہیں۔ اس گروپ نے سانگلی کلکٹریٹ کو میمورنڈم دے کر کہا تھا کہ جب تک شہر کا نام تبدیل نہیں کیا جاتا، وہ سکون سے نہیں بیٹھیں گے ۔ اس فیصلے پر کانگریس نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ روزگار، تعلیم اور صحت جیسے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے نام تبدیل کرنے کی سیاست کر رہی ہے ۔ کانگریس کے ایم ایل اے امین پٹیل نے کہا کہ ریاستی حکومت حقیقی ترقیاتی ایجنڈے کو پس پشت ڈال کر عوام کو صرف جذباتی مسائل میں الجھانے کا کام کر رہی ہے ۔