پاکستان کی فوج ملک کے دفاع کیلئے بالکل تیار، ایبٹ آباد میں وزیر اعظم کا ایک فوجی تقریب سے خطاب
اسلام آباد : وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں دفاع کرنے کے لیے تیار ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے پہلگام حملے کی ’غیر جانبدارانہ تحقیقات‘ کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ 22 اپریل کو کشمیر کے علاقہ پہلگام میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے 26 افراد کو ہلاک کر دیا تھا، جن میں سے زیادہ تر سیاح تھے۔ ہندوستان نے اس حملے کا الزام بھی پاکستان پر عائد کیا ہے۔ ہندوستان، پاکستان پر الزام عائد کرتا آیا ہے کہ وہ سرحد پار دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے، تاہم پاکستان ایسے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہتا ہے کہ وہ خود دہشت گردی کا شکار ہے۔ ایبٹ آباد میں ایک فوجی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ ہماری بہادر مسلح افواج ملک کی خودمختاری کے دفاع کے لیے مکمل طور پر اہل اور تیار ہیں۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ان کا ملک حملے میں کسی بھی غیر جانبدار، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے۔ ہندوستانی فوج کے مطابق کشمیر میں مسلسل دوسرے روز بھی ہندوستانی اور پاکستانی فوجیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔ ہندوستانی فوج کا کہنا ہے کہ کنٹرول لائن پر پاکستانی فوج کی طرف سے متعدد ہندوستانی چوکیوں پر گزشتہ شب بلا اشتعال چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی فوجیوں نے چھوٹے ہتھیاروں سے مناسب جوابی کارروائی کی جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ پاکستان کی جانب سے فوری طور پر اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی تاہم دونوں فریقین نے ایک رات قبل اپنی اپنی افواج کے درمیان فائرنگ کی تصدیق کی تھی۔ اقوام متحدہ نے ماضی میں متعدد جنگیں لڑنے والے پڑوسی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔ دوسری طرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کشیدگی کو زیادہ اہمیت نہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تنازعہ کسی نہ کسی طریقہ سے حل ہوجائے گا۔