پہلگام واقعہ کے حملہ آور پاکستانی نہیں‘ ہندوستانی تھے!۔

,

   

سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم کا سنسنی خیز بیان ‘بی جے پی برہم
نئی دہلی ۔28؍جولائی(ایجنسیز) سابق وزیر داخلہ پی چدمبرم نے پہلگام حملے کے حوالے سے سنسنی خیز انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس واقعہ میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت موجود نہیں بلکہ حملہ آور دراصل ہندوستانی شہری تھے ۔پی چدمبرم نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بغیر کسی ثبوت کے یہ فرض کیوں کر رہی ہے کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے؟ اگر ایسا ہے تو ثبوت کیوں نہیں پیش کیے گئے؟ انہوں نے کہا کہ اب تک نہ تو حملہ آوروں کو شناخت کیا گیا اور نہ ہی کوئی واضح گرفتاری سامنے آئی۔مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں اپریل 2025 میں ہونے والے اس حملے میں 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد ہندوستان نے ’آپریشن سندور‘ کے نام سے جوابی کارروائی کا آغاز کیا لیکن تین ماہ گزرنے کے باوجود تحقیقات مکمل نہ ہو سکیں۔چدمبرم کے انکشاف کے بعد ہندوستان کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان نے نہ صرف اس حملہ کی شدید مذمت کی تھی بلکہ شفاف اور مشترکہ تحقیقات کیلئے تعاون کی بھی پیشکش کی تھی۔کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم کے ریمارک سے پتہ چلتا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں ملوث دہشت گرد پاکستان کے بجائے آبائی ہو سکتے ہیں۔ چدمبرم کے اس ریمارک نے شدید سیاسی ردعمل کو جنم دیا ہے۔ بی جے پی قائدین نے کانگریس پر دہشت گردی کے اسپانسرز کو بچانے اور قومی سلامتی کے خدشات کی بے عزتی کرنے کا الزام لگایا ہے۔مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ واضح طور پر نظر آتا ہے کہ جب بھی ہندوستان کو دہشت گردانہ حملے کا سامنا کرنا پڑا کانگریس نے کبھی بھی پاکستان کے خلاف بات نہیں کی۔ مثال کے طور پر 26/11 کے حملے پر کانگریس نے کچھ نہیں کیا اور کوئی سخت ردعمل دینے میں ناکام رہا۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سی پی جوشی نے کانگریس پارٹی کے ماضی کے اقدامات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ 2014 سے پہلے، ملک نے کئی دہشت گردانہ حملے دیکھے کیا آپ نے کبھی ان دہشت گردوں یا کیمپوں کے پیچھے ماسٹر مائنڈ کو ختم کرنے کی کوشش کی؟۔پہلگام حملہ پر پاکستان کو کلین چٹ دینے پر بی جے پی نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔