جدہ : سعودی عرب کی خلائی تحقیقی ایجنسی ایک امریکی خلائی ادارے ایکسیوم کے ساتھ مل کر اگلے برس پہلی سعودی خاتون کو خلا میں بھیجنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔کہا جا رہا ہے کہ اگر سب طے شدہ منصوبے کے مطابق رہا تو اگلے برس سعودی خلانورد خاتون خلا کے لیے روانہ کر دی جائے گی۔ سعودی عرب نے خلانوردی کا پروگرام شروع کیا ہے، جس کے تحت وہ دو شہریوں کو اگلے برس تک خلا میں بھیجنا چاہتا ہے، سعودی اعلان کے مطابق ان دو میں سے کم از کم ایک خلانورد ایک خاتون ہو گی۔ یہ مشن امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں قائم ایکسیوم اسپیس نامی ادارے کی معاون سے مکمل کیا جائے گا۔ایکسیوم اسپیس کے صدر مائیکل سفیرڈنی نے ایک بیان میں کہا، ”خلا تمام انسانیت کی میراث ہے، ایکسیوم اسپس سعودی اسپس کمیشن کے ساتھ مل کر ایک سعودی خاتون سمیت خلانوردوں کی تربیت اور پرواز کے اس نئے منصوبے کا خیرمقدم کرتا ہے۔سن 1985 میں سعودی شہزادہ سلطان بن سلمان السعود پہلے ہی امریکہ کے ڈسکوری مشن کے ذریعہ زمین کے آربٹ کا سفر کر چکے ہیں۔