نئی دہلی : کلدیپ یادو ان کھلاڑیوں سے شامل ہیں جو کچھ میچوں میں اپنی ناقص مظاہر کے سبب مایو س تھے ،تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ جب کسی کھلاڑی کو طویل عرصے تک نظرانداز کیا جاتا ہے تو وہ خود کو ہی مشکوک سمجھنا شروع کردیتے ہیں۔ واضح رہے کہ کلدیپ کا انتخاب ون ڈے ورلڈ کپ 2019 تک فکسڈ سمجھا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے اور انہیں مرکزی ٹیم میں جگہ نہیں مل سکتی ہے۔ اس سال کے شروع میں، ان کے کیریئر کو انگلینڈ کے خلاف پونے میں ناقص کارکردگی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انہوں نے اس میچ میں 84 رنز بنائے تھے اور انہیں کوئی وکٹ نہیں ملی تھی۔کلدیپ نے اتوار کے روز پہلے ون ڈے میں سری لنکا کے خلاف 48 رنز کے عوض دو وکٹوں کے ساتھ عمدہ واپسی کی۔ ہندوستان نے یہ میچ سات وکٹوں سے جیتا تھا۔ انہوں نے میچ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا، ’’انگلینڈ کے خلاف اس میچ کے بعد میں نے کسی وقت بھی محسوس نہیں کیا کہ میرا محدود اوورز کا کیریئر ختم ہو گیا ہے۔‘‘کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے جب آپ رن بھی بناتے ہیں ،حالانکہ میں نے کئی میچوں میں چار اور پانچ وکٹیں بھی حاصل کیں اور یہ بہتر ہوگا اگر لوگ ان کے بارے میں بھی بات کریں۔