پہلے ڈے؍ نائٹ ٹسٹ میں ٹیم انڈیا کی بنگلہ دیش کیخلاف تاریخی فتح

   

مہمان ٹیم کو اننگز اور 46 رنوں سے شکست ، ایشانت شرما ’’میان آف دی میچ و سیریز‘‘

کولکتہ۔ 24 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ٹیم انڈیا نے پہلے ڈے؍ نائٹ ٹسٹ میں مہمان بنگلہ دیش کو اننگز اور 45 رنوں سے شکست دے کر تاریخی فتح حاصل کی ہے۔ کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں کھیلے گئے ہندوستان کے پہلے ڈے؍ نائٹ ٹسٹ کا تیسرے دن ہی فیصلہ ہوگیا اور ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں ہندوستانی ٹیم نے کھیل کے ہر شعبہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سیریز 2-0 سے جیت لی۔ سیریز کے دوسرے اور آخری ٹسٹ کے پہلے ہی دن بنگلہ دیش کو محض 103 رنوں کے معمولی اسکور پر آؤٹ کرنے کے بعد ٹیم انڈیا نے جواب میں 9 وکٹس پر 347 رنز کا بڑا اسکور کھڑا کیا جس میں کپتان ویراٹ کوہلی کی سنچری بھی شامل ہے۔ میچ کو بچانے کیلئے دوسری باری میں بنگلہ دیش کو بہتر کھیل پیش کرنے کی ضرورت تھی لیکن بنگلہ دیش کی دوسری باری بھی لڑکھڑا گئی اور 195/9 رنوں کے مجموعی اسکور پر ٹیم ڈھیر ہوگئی۔ محمود اللہ ہفتہ کو زخمی ہونے پر میدان سے چلے گئے اور وہ تیسرے دن کھیلنے کیلئے میدان پر نہیں آسکے۔ اندور میں ہندوستان نے پہلے ٹسٹ میچ میں بھی اننگز اور 30 رنوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسری باری میں مشفق الرحیم نے 74 رنوں کے ساتھ کچھ حد تک مزاحمت کی لیکن اپنی ٹیم کو شکست سے نہیں بچا سکے۔ زخمی محمود اللہ نے کل 39 رنز بنائے تھے۔ امیش یادو اور ایشانت شرما نے تباہ کن گیند بازی کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں کے سنبھلنے کا موقع نہیں دیا۔ امیش یادو نے 53 رنز دے کر پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایشانت شرما نے 56 رنوں کے عوض 4 وکٹس لئے۔ ٹیم انڈیا نے گلابی گیند سے بھی اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ اس طرح ہندوستان کی ہوم سیریز میں ہر مسلسل 12 ویں کامیابی تھی جو ریکارڈ ہے۔ آج صبح بنگلہ دیش کی ٹیم 152 کے اسکور سے آگے کھیلنے کیلئے ایڈن گارڈن کے تاریخی میدان پر اتری جہاں شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ بنگلہ دیش کو اننگز شکست سے بچنے کیلئے مزید 89 رنز درکار تھے جبکہ جیت کیلئے ٹیم کو انڈیا صرف 4 وکٹوں کی ضرورت تھی۔ اُمیش یادو اور ایشانت شرما نے تیسرے دن لنچ سے بہت پہلے 50 منٹ میں بھی یہ کام کردیا اور ٹیم کو تاریخی کامیابی دلانے میں اہم رول ادا کیا۔ ایشانت شرما کو ’’مین آف دی میچ ‘‘ اور ’’مین آف دی سیریز ‘‘ کا اعزاز دیا گیا۔ اس کامیابی کے ساتھ ٹیم انڈیا نے ٹسٹ عالمی درجہ بندی میں بھی اپنے موقف کو مزید مستحکم کرلیا ہے۔ ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی آسٹریلیا کے ایلن بارڈر کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے پانچویں سب سے زیادہ کامیاب کپتان بن گئے ہیں۔وراٹ نے یہاں ایڈن گارڈن میں اتوار کو بنگلہ دیش کو دوسرے ٹیسٹ میں اننگز اور 46 رنز کے فرق سے شکست دے کر یہ کامیابی اپنے نام کی۔ وراٹ کی اپنی کپتانی میں 53 میچوں میں یہ 33 ویں فتح ہے اور اس کے ساتھ ہی وہ آسٹریلیا کے افسانوی کپتان ایلن بارڈر سے آگے نکل گئے ہیں۔ بارڈر نے 1984-94 کے درمیان 93 ٹسٹ میچوں میں آسٹریلیا کی کپتانی کی تھی اور 32 ٹیسٹ جیتے تھے ۔کپتانی میں سب سے زیادہ ٹیسٹ جیتنے کے معاملے میں وراٹ سے آگے ویسٹ انڈیز کے کلائیو لائیڈ (36 ٹیسٹ جیت)، آسٹریلیا کے اسٹیو وا (41) اور رکی پونٹنگ (48) اور جنوبی افریقہ کے گریم اسمتھ (53) ہیں۔وراٹ کی کپتانی میں ہندستان نے 11 ویں بار اننگز سے کامیابی حاصل کی۔ مہندر سنگھ دھونی نے اپنی کپتانی میں نو ٹیسٹ اننگز سے جیتے تھے ۔ محمد اظہرالدین نے آٹھ ٹیسٹ اور سوربھ گانگولی نے سات ٹیسٹ اننگز کے فرق سے جیتے تھے ۔ وراٹ نے اس کے ساتھ ہی مسلسل چار ٹیسٹ اننگز جیت کا اظہر الدین کا ریکارڈ توڑ کر نیا عالمی ریکارڈ بنایا ہے ۔ اظہر کی کپتانی میں ہندستان نے 1992-93 اور 1993-94 میں مسلسل تین ٹیسٹ اننگز کے فرق سے جیتے تھے ۔وراٹ کی اپنی کپتانی میں یہ مسلسل ساتویں فتح ہے اور انہوں نے مسلسل چھ ٹیسٹ جیتنے کے دھونی کے ریکارڈ کو توڑ دیا ہے ۔ وراٹ نے ویسٹ انڈیز میں دو ٹیسٹ، جنوبی افریقہ سے تین گھریلو ٹیسٹ اور بنگلہ دیش سے دو گھریلو ٹیسٹ جیتے ہیں۔ دھونی نے 2013 میں آسٹریلیا کے خلاف چار ٹیسٹ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف دو ٹیسٹ جیتے تھے ۔ہندستانی رن مشین اور کپتان وراٹ کوہلی نے اس میچ میں اپنی سنچری کے ساتھ کپتان کے طور پر 5000 رنز بھی پورے کر لئے اور کپتان کے طور پر سب سے تیز 5000 رن بنانے والے کھلاڑی بھی بن گئے ۔ اس سنچری کے ساتھ وہ ہندستان کے مخصوص بلے بازوں کے ایلیٹ کلب میں شامل ہو گئے ہیں۔ وراٹ نے ہندستان کے پانچ اہم ٹیسٹ مراکز ممبئی، کولکتہ، چنئی، بنگلور اور دہلی میں ٹسٹ سنچری بنانے کی حیرت انگیز کامیابی حاصل کر لی۔ اس سے پہلے یہ کامیابی گنڈپا وشوناتھ، سنیل گواسکر اور سچن تندولکر کے نام تھی۔ہندوستانی کپتان کی یہ 27 ویں ٹسٹ سنچری تھی اور وہ سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریوں کے معاملے میں مشترکہ 17 ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ ان کے ساتھ اس جگہ پر جنوبی افریقہ کے گریم ا سمتھ اور آسٹریلیا کے ایلن بارڈر ہیں۔ وراٹ نے دنیا کے نمبر ایک بلے باز اسٹیون اسمتھ (26 سنچری) ویسٹ انڈیز کے عظیم آل راؤنڈر گیری سوبرس (26 سنچری) کو پیچھے چھوڑا۔وراٹ کی اس سنچری کے ساتھ کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں اب 70 سنچری ہو گئی ہیں اور وہ تینوں فارمیٹ میں سب سے زیادہ سنچریوں کے معاملے میں ہم وطن سچن تندولکر اور آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ کے بعد تیسرے نمبر پر ہیں ۔ پونٹنگ کی 560 میچوں میں 71 سنچری اور سچن کی 664 میچوں میں 100 سنچری ہیں۔ وراٹ کے 395 میچوں میں 70 سنچری ہیں جس میں ٹیسٹ میں 27 اور ون ڈے میں 43 سنچری ہیں۔