حیدرآباد۔/28مارچ، ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد کے حدود میں جعلی پیدائش اور اموات کے سرٹیفکیٹس کی اجرائی سے متعلق تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ 22 ہزار سے زائد جعلی سرٹیفکیٹس جاری کئے گئے جن میں 21085 پیدائشی اور 1869 اموات کے سرٹیفکیٹس ہیں۔ یہ سرٹیفکیٹس ریوینیو ڈیویژنل آفیسر ( آر ڈی او ) کی منظوری کے بغیر ہی جاری کئے گئے۔ انفورسمنٹ ویجلینس نے اس سلسلہ میں اپنی تحقیقاتی رپورٹ کمشنر جی ایچ ایم سی کو پیش کی ہے۔ جاریہ سال فروری میں جعلی سرٹیفکیٹس کا اسکام منظر عام پر آیا تھا اور جی ایچ ایم سی نے 31 ہزار سے زائد سرٹیفکیٹس کو منسوخ کردیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ میڈیکل آفیسرس اور اسسٹنٹ میونسپل کمشنرس کے خلاف کارروائی کی تیاریاں کی جارہی ہیں جن کی کوتاہیوں کے نتیجہ میں جعلی سرٹیفکیٹس کی اجرائی عمل میں آئی۔ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں می سیوا مراکز سے 22954 سرٹیفکیٹس جاری کئے گئے اور ان میں سے زیادہ تر جعلی دستاویزات اور رشوت کی ادائیگی کے ذریعہ جاری ہوئے۔ قواعد کی خلاف ورزی کے تحت سرٹیفکیٹ جاری کرنے والوں میں جی ایچ ایم سی کے 30 سرکلس کے 250 می سیوا سنٹرس کی نشاندہی کی گئی ہے ان کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی۔ر