پیراسیٹامل اور ایچ سی کیو کی برآمدات پر پابندی جزوی طور پر برخاست

,

   

عدم سربراہی پر جوابی کارروائی کی امریکی صدر کی دھمکی کے بعد حکومت ہند کا فیصلہ

نئی دہلی ؍ واشنگٹن ۔7 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے دنیا بھر میں کوروناوائرس کی وباء سے نمٹنے کیلئے کئے گئے عالمی وعدے کے مطابق پیراسیٹامل اور انسداد ملیریا کی دوا ہیڈروژی کلوروکوئین کی برآمدات پر عائد پابندی جزوی طور پر ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بعض گوشوں کی جانب سے ملک میں کوروناوائرس کی وباء سے نمٹنے کیلئے ان ادویات کی ضرورت کے پیش نظر ہندوستان نے 25 مارچ ان کی برآمدات پر پابندی عائد کردی تھی۔ گذشتہ ہفتہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے صدر فون پر وزیراعظم نریندر مودی کی بات چیت کے موقع پر ٹرمپ نے ہائیڈروژی کلوروکوئین سربراہ کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ کوروناوائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کیا جاسکے۔ کل ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستان کے ساتھ سخت لب و لہجہ میں بات کرتے ہوئے انتباہ دیا تھا کہ شخصی طور پر درخواست کے باوجود ہائیڈروژی کلوروکوئین نہیں کی گئی تو امریکہ بھی جوابی کارروائی کرسکتا ہے۔ امریکی ڈرگ اینڈ فوڈ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ملیریا کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی معروف ادویات ‘کلوروکوئن’ اور ‘ہائیڈرو کلوروکوئن’ کو کورونا وائرس کے مریضوں پر استعمال کرنے کی تجویز دی ہے۔ اس سلسلے میں امریکی انتظامیہ نے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے ادویات کے لیے مدد کی درخواست کی جس پر نریندر مودی نے حامی بھری لیکن ہندوستان کی جانب سے ادویات کی سپلائی پر پابندی برقرار ہے۔ امریکی صدر کی وارننگ کے بعد ہندوستانی حکومت نے برآمدات پر سے پابندی جزوی طور پر ہٹا لی ہے۔میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے کہا کہ ہندوستان نے تجارت میں امریکہ سے بہت فائدہ اٹھایا ہے، پھر بھی اگر وہ ادویات کی فراہمی سے انکار کرے گا تو حیرانی ہوگی۔واضح رہیکہ کورونا کے خلاف مؤثر مفید قرار دیئے جانے کے دعوؤں پر ہندوستان نے ہائیڈور کلوروکوئن دوا کی برآمد پر پابندی عائد کی ہے۔خیال رہیکہ کورونا وائرس کے مریضوں پر ‘کلوروکوئن’ اور ‘ہائیڈرو کلوروکوئین’ کا استعمال کیا جارہا ہے

جس کے نتیجے میں چند مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ ڈاکٹر سمیت ایک مریض لقمہ اجل بن گیا ہے۔ ادھر انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی جانب سے بھی لوگوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ ملیریا کی دوائی کو کووڈ-19 سے بچاؤ کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ ہائیڈروکلوروکوئین ہندوستان کی قدیم اور قیمتی دوا ہے جو ملک میں ملیریا کے علاج کیلئے استعمال کی جاتی ہے اور ہندوستان عالمی سطح پر اس کا تیار کرنے والا بڑا ملک ہے۔ ہندوستان کے عہدیداروں نے بتایا کہ اندرون ملک ان ادویات کی ضروریات کی تکمیل کے بعد ان ادویات کو برآمد کیا جائے گا۔ وزارت خارجی امور کے ترجمان انوراگ سریواستو نے کہا کہ ہندوستان نے عالمی برادری کے ساتھ ہمیشہ یکجہتی اور تعاون کو برقرار رکھا ہے۔ اس وباء کے پیش نظر انسانی بنیادوں پر یہ فیصلہ کیا گیا ہیکہ ضرورتمند پڑوسی ممالک کو لائسنس پیراسیٹامل اور ہیڈروکلوروکوئین دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کی جانب سے بعض ایسے ممالک کو یہ ضروری ادویات سربراہ کی جارہی ہیں جو کوروناوائرس کی وباء سے زیادہ متاثر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کو پڑوسی ممالک سری لنکا اور نیپال کے بشمول کم از کم 20 ممالک سے ہائیڈروکلوروکوئن سربراہ کرنے کیلئے درخواست وصول ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ڈائرکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ کل 14 ڈرگس کی برآمدات پر پابندیوں کو ہٹائی جائے۔