متعلقہ افراد کی شناخت محکمہ صحت و پولیس کے لیے درد سر ، مختلف افراد کی ٹسٹس
حیدرآباد۔17 ڈسمبر(سیاست نیوز) ٹولی چوکی کے علاقہ پیراماؤنٹ کالونی سے تلنگانہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس منتقل کئے گئے اومی کرون کے متاثر شخص کا شہر حیدرآباد پہنچنے کے بعد زائد از 136 افراد سے رابطہ ہوا ہے اور محکمہ صحت کے عہدیدار جاسوسوں کی طرح پولیس کی مدد حاصل کرتے ہوئے ان تمام کی تلاش کر رہے ہیں جو اومی کرون سے متاثرہ شخص سے رابطہ میں آئے ہیں۔محکمہ صحت کے عہدیدارو ںکا کہناہے کہ دو دن قبل جس شخص کو کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے متاثر ہونے پر تلنگانہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس منتقل کیا گیا تھا اس سے تفصیلات کے حصول پر اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ وہ 136 افراد سے رابطہ میں آچکا ہے اور اگر ان میں سے کوئی اور متاثر ہوا ہے تو وہ کتنے افراد کے رابطہ میں آیا ہے یہ کہنا دشوار ہے اسی لئے ان تمام افرادکی تلاش کی جا رہی ہے اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ان تمام افراد کے معائنوں اور کے رابطہ میں آنے والوں کے معائنوں کو یقینی بنایا جائے۔اسپیشل میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسر ڈاکٹر اورادھا پلئی نے بتایا کہ رابطہ میں آنے والوں کی تلاش محکمہ صحت اور محکمہ پولیس کے لئے سردرد بنا ہوا ہے کیونکہ مریض کی جانب سے توثیق کے باوجود ان سے رابطہ نہیں ہوپا رہا ہے اور اگر وہ متاثر ہوئے ہیں تو وہ دوسروں کو کورونا وائرس کی اس نئی قسم سے متاثر کرنے کا سبب بن سکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے اومی کرون کے متاثرین کے رابطہ میں آنے والوں کی تلاش شدت سے کی جا رہی ہے کیونکہ عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے جاری کردہ انتباہ میں یہ کہا گیا ہے کہ اومی کرون انتہائی متعدی ہے اسی لئے جہاں تک ممکن ہوسکے رابطہ میں آنے والوںکے معائنوں کی کوشش کی جا رہی ہے۔محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق اومی کرون کے مصدقہ مریضوں سے رابطہ میں آنے والوں کی فہرست کی تیاری عمل میں لانے کے اقداما ت کے ساتھ ان لوگو ںکے بھی آرٹی پی سی آر معائنوں کے اقدامات کئے جا رہے ہیں جو لوگ ان متاثرین کی آمد کے وقت ائیر پورٹ پر خدمات انجام دے رہے تھے ۔بتایاجاتا ہے کہ ئیر پورٹ پر مسلسل صفائی کے ساتھ کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے جاری کئے جانے والے رہنمایانہ خطوط پر مؤثر عمل آوری کرنے کی تاکید کی جا رہی ہے۔م