پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب سے قبل فرانسیسی ریلوے پر حملہ

,

   

پیرس: فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اولمپکس 2024ء کے آج افتتاح سے چند گھنٹے قبل ریل لائن پر بڑا حملہ ہوا ہے۔ فرانس کے تیز رفتار ریل نیٹ ورک کو کئی مقامات پر آتشزنی کا نشانہ بنایا گیا۔ فرانسیسی حکومت نے اسے مجرمانہ فعل قرار دیا ہے۔ تیز رفتار ریل نیٹ ورک پر حملے کے بعد پیرس سے فرانس اور یورپ کے باقی حصوں کے درمیان آمد ورفت متاثر ہو ئی ہے۔ تقریباً آٹھ لاکھ افراد اسٹیشنوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔ فسادیوں نے ٹرین نیٹ ورک کو تخریب کاری کی متعدد مربوط کارروائیوں کے ساتھ نشانہ بنا یاہے۔ جمعہ کو پیرس میں اولمپک کھیلوں کی افتتاحی تقریب سے قبل ملک کی بعض مصروف ترین ریلوے لائنوں پر بڑی رکاوٹیں آ گئیں۔ فرانسیسی حکام نے اعلان کیا ہیکہ تکنیکی ٹیمیں ان ٹرین لائنوں کو نقصان کی مرمت کررہی ہیں جو آتشزنی سے متاثر ہوئی ہیں۔ فرانسیسی وزیر اعظم گیبریل اٹل نے کہا ہے کہ تخریب کاری کی کارروائیوں کا مقصد تیز رفتار ٹرینوں کی نقل و حرکت کو مفلوج کرنا ہے۔ ان کارروائیوں نے پیرس جانے والی 3 بڑی ٹرین لائنوں کو متاثر کیا۔ اولمپک کمیٹی کے سربراہ تھامس بیاش نے انکشاف کیا ہیکہ فرانس کو دنیا بھر کی 180 انٹلیجنس ایجنسیوں سے مدد مل رہی ہے۔ فرانسیسی سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ٹرین لائنوں پر تخریب کاری ماضی میں بائیں بازو کے طریقہ کار کے مطابق ہے۔ فرانسیسی استغاثہ نے تیز رفتار ٹرین لائنوں پر آتشزنی کی تحقیقات کا آغاز کردیا اور واضح کیا کہ تیز رفتار ٹرین لائنوں کو سبوتاژ کرنے کی سزا 20 سال تک قید ہے۔ فرانسیسی وزیر ٹرانسپورٹ کے مطابق یہ حملہ جمعہ کی صبح 4 بجے ہوا اور اس میں تین علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ تین علاقے اراس،کورٹلان۔ پیرس اور بینگنی۔سر۔موزیل ہیں۔ آتشزنی کے بارے میں ابھی تک یہ واضح نہیں ہیکہ آگ کیسے لگی لیکن اب تک جو بات یقینی ہے وہ یہ ہیکہ آگ پیرس اور ٹورز کے علاقے کو ملانے والی اٹلانٹک ٹرین کی کیریج 17 میں ریکارڈ کی گئی تھی۔ کورٹلان میں خاص طور پر یورے ایٹ لائرمیں فائر بریگیڈز اور ریلوے کے متعدد ملازمین نے صورتحال پر قابو پا لیا۔
سرکاری ریلوے آپریٹر کمپنی نے بتایا کہ تخریب کاروں نے پیرس کو شمال میں للی، مغرب میں بورڈو اور مشرق میں اسٹراسبرگ جیسے شہروں سے جوڑنے والی لائنوں کے ساتھ موجود سہولیات کو نشانہ بنایا ہے۔کمپنی نے تمام مسافروں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اسفار کو ملتوی کر دیں۔ مرمت کا کام جاری ہے لیکن کم از کم کئی دنوں تک ٹرینوں کی آمدورفت شدید متاثر رہے گی۔ ٹرینوں کو ان کے روانگی کے مقامات پر واپس کیا جا رہا ہے۔فرانسیسی نیشنل ریلوے کمپنی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ رات کمپنی اٹلانٹک، شمالی اور مشرقی لائنوں کی تیز رفتار ٹرینوں میں تخریب کاری کی متعدد کارروائیوں کا نشانہ بنی تھی۔ ان کارروائیوں میں ہماری سہولیات کو نقصان پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر آگ لگائی گئی تھی۔ریلوے نیٹ ورک پر مربوط حملے آج کے بعد دارالحکومت پیرس کے مرکز میں اولمپک کی افتتاحی تقریب سے پہلے پریشانی کے احساس کو بڑھا دیں گے۔فرانس اس تقریب کو محفوظ بنانے کے لیے امن کے اوقات میں غیر معمولی شدت کے ساتھ سکیورٹی آپریشنز اپنا رہا ہے۔ ان آپریشنز میں میں 45,000 سے زیادہ پولیس، 10,000 فوجی اور 2,000 نجی سکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ ڈرون کے ذریعے فضائی نگرانی کی جارہی ہے۔ عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات کئے گئے ہیں۔پیرس ریجن کی صدر ویلیری پیکریسی نے صحافیوں کو بتایا، “یہ حملہ کوئی اتفاقی واقعہ نہیں ہے، یہ فرانس کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے۔”اس تقریب کو محفوظ بنانے کے لیے فرانس سکیورٹی کی ایک بے مثال کارروائی کر رہا ہے جس میں 45,000 سے زیادہ پولیس اہلکار، 10,000 فوجی اور 2,000 نجی سیکیورٹی ایجنٹ تعینات کیے گئے ہیں۔ چھتوں پر نشانہ باز ہوں گے اور ڈرونز فضا سے نگرانی کریں گے۔لیکن جب دارالحکومت افتتاحی تقریب کے لیے بند ہے تو ملک میں دیگر جگہوں پر سکیورٹی کم ہے۔پیرس 2024 نے کہا، وہ صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے ایس این سی ایف کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ یہ حملے فرانس کے دوسرے علاقوں سے پیرس جانے والے لوگوں کے لیے سفر کو مشکل تر بنا دیں گے۔امریکی باسکٹ بال ٹیم کی طرح بعض ٹیمیں پیرس میں مقیم ہیں اور وہ ہفتے کے روز ٹرین کے ذریعے شمالی شہر لِل جانیکے لیے روانہ ہوں گی۔پیرس پولیس کے سربراہ نے کہا، وہ دارالحکومت کے مرکزی سٹیشنوں پر سکیورٹی مزید سخت کر رہے ہیں۔سٹیشن مسافروں سے کھچا کھچ بھرے ہوئے تھے۔ کئی لوگ اپنی گرمیوں کی چھٹیوں پر جانے کی تیاری کر رہے تھے اور کچھ پہلے ہی کئی گھنٹے انتظار کر رہے تھے۔گارے ڈی ایل ایسٹ میں مسافر کورین لیکوک نے کہا کہ جرمنی کی سرحد پر سٹراسبرگ جانے والی ان کی ٹرین منسوخ کر دی گئی تھی۔انہوں نے کہا، “ہم سست رفتار لائن لیں گے۔ میں چھٹی پر ہوں اس لیے ٹھیک ہے چاہے دیر ہو جائے۔”39 سالہ زیویئر ہیگل نے کہا کہ وہ ہفتے کے آخر میں گھر جانے کی کوشش کر رہے تھے اور یقین نہیں کر سکتے تھے کہ لوگ اولمپکس پر اثر انداز ہونا چاہیں گے۔انہوں نے کہا، “گیمز نوکریاں لاتے ہیں اس لیے یہ واقعی لغو بات ہے۔ مجھے امید ہے کہ ذمہ داروں کو تلاش کر کے سزا دی جائے گی۔”