پیزا۔برگر کی ہوم ڈلیوری ہو سکتی ہے، تو گھر گھر راشن کی کیوں نہیں؟

,

   

دہلی حکومت کی اسکیم پر مرکزی حکومت کی پابندی کے بعد کجریوال کا مودی سے سوال

نئی دہلی: مرکزی حکومت کی جانب دہلی حکومت کی ’گھر گھر راشن اسکیم‘ پر روک لگائے جانے کے معاملہ پر چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے اتوار کے دن پریس کانگریس سے خطاب کیا اور کہا کہ اسکیم کو نافذ کرنے کی تیاریاں پوری ہو چکی تھیں تو دو دن قبل اس اسکیم پر روک کیوں لگا دی گئی؟ کجریوال نے کہا کہ منصوبہ کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا گیا کہ اس کیلئے مرکزی حکومت کی منظوری حاصل کیوں نہیں کی گئی، لیکن اس اسکیم کیلئے دہلی نے مرکز سے کم از کم 5 مرتبہ منظوری حاصل کی ہے۔ چیف منسٹر کجریوال نے کہا ’’اگلے ہفتہ سے گھر گھر راشن منصوبہ شروع کیا جانا تھا۔ تمام تیاریاں پوری ہو چکی تھیں لیکن اچانک دو دن قبل اس پر پابندی کیوں لگادی گئی؟ اس اسکیم پر ہم کوئی تنازعہ نہیں چاہتے۔‘‘اروند کجریوال نے کہا، ’’ہم نے اس منصوبہ کا نام وزیر اعلیٰ گھر گھر راشن اسکیم رکھا۔ آپ نے کہا کہ منصوبہ کے نام میں وزیر اعلیٰ کا نام نہیں آ سکتا۔ ہم نے آپ کی بات مان کر نام ہٹا دیا۔ مرکز نے اسکیم کو اب یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ مرکز سے منظوری نہیں لی گئی۔ ’’انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس ملک میں اسمارٹ فون، پیزا۔برگر کی ہوم ڈلیوری ہو سکتی ہے تو پھر راشن کی کیوں نہیں ہو سکتی؟ کیا آپ کو راشن مافیا سے ہمدردی ہے! ان غریبوں کی بات کون سنے گا؟ مرکز نے عدالت میں ہمارے منصوبے کے خلاف کوئی اعتراض نہیں کیا، تو اب کیوں مسترد کیا جا رہا ہے؟ بہت سے غریب لوگ اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ لوگ باہر جانا نہیں چاہتے، لہٰذا ہم گھر گھر جاکر راشن فراہم کرنا چاہتے ہیں۔‘‘کجریوال نے کہا، ’’مرکزی حکومت کے افسران کہہ رہے ہیں کہ یہ راشن مرکز کا ہے، تو دہلی کیوں کریڈٹ لے؟ کجریوال نے کہا کہ وہ کریڈٹ نہیں لے رہے ہیں، براہ کرم اسے لاگو کرنے دیجئے۔ میں دنیا کو بتاؤں گا کہ مودی جی نے اس سکیم کو نافذ کیا ہے۔ اس کا تعلق عام آدمی پارٹی سے ہے اور نہ ہی بی جے پی سے، بلکہ یہ راشن اس ملک کے عوام کا ہے اور اس راشن کی چوری کو روکنا ہم دونوں کی ذمہ داری ہے۔
کجریوال نے کہا، “اس وقت ملک کو شدید بحران کا سامنا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر ایک دوسرے کی مدد کریں۔ اب وقت نہیں ہے کہ آپس میں جھگڑا کریں۔ لوگوں نے محسوس کرنا شروع کر دیا ہے کہ مصیبت کے وقت بھی مرکزی حکومت سب سے جھگڑا کر رہی ہے۔ آپ ممتا دیدی کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ آپ جھارکھنڈ حکومت کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ آپ لکشدیپ کے لوگوں کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ آپ مہاراشٹر حکومت سے لڑ رہے ہیں۔ آپ دہلی کے لوگوں کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔ کسانوں سے لڑ رہے ہیں۔ لوگ اس بات پر بہت غمزدہ ہیں۔ جناب، ملک اس طرح کیسے چلے گا؟ آپ ہم سب سے کیوں لڑ رہے ہیں؟ ہم سب آپ کے ہیں، ہم سب ہندوستانی ہیں، ایسی صورتحال میں اگر ہم سب لڑتے ہیں تو کورونا سے کیسے جیتیں گے؟ ہم سب کو مل کر کورونا کا مقابلہ کرنا ہے۔‘