بہار جیسی ریاست میں اگر ہر خاتون کو دس دس ہزار روپئے مل جائیں تو سوچئے کیا ہوگا، اشوک گہلوٹ کی میڈیا سے بات چیت
جئے پور، 14 نومبر (یو این آئی) راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر رہنما اشوک گہلوت نے بہار کے انتخابی نتائج کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ خواتین کو 10-10 ہزار روپے تقسیم کرنے کا سیدھا اثر نتائج پر پڑا ہے ۔ گہلوت نے ریاستی کانگریس کمیٹی کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں بے تحاشا دھن بل کا استعمال ہوا ہے ۔ خواتین کو 10-10 ہزار روپے دیے گئے ۔ جب انتخابی مہم جاری تھی تب بھی پیسے تقسیم کیے جا رہے تھے ، جو کبھی ہوتا نہیں ہے ۔ یہاں تک کہ ووٹنگ سے ایک دن پہلے تک خواتین کے کھاتوں میں رقم جمع کرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان میں ان کی قیادت والی کانگریس حکومت موبائل فون تقسیم کر رہی تھی لیکن جس دن ضابطۂ اخلاق نافذ ہوا، اسی دن موبائل دینا بند کردیا گیا۔ حتیٰ کہ معمر افراد، بیوہ خواتین اور معذوروں کی پنشن بھی روک دی گئی۔ کچھ بھی تقسیم نہیں کیا گیا۔ جبکہ بہار میں سب کچھ تقسیم کیا جا رہا تھا، پنشن بھی تقسیم کی جا رہی تھی، پیسہ بھی تقسیم کیا جا رہا تھا۔ بہار ریاست میں اگر خواتین کو دس ہزار روپے مل جائیں، تو سمجھا جا سکتا ہے کہ اس کا کیا اثر پڑ سکتا ہے ۔ کانگریس کی ہار کا ایک بڑا سبب یہی ہے ۔ گہلوت نے کہا کہ دوسرا بڑا سبب چیف الیکشن کمیشن ہے ۔ یہ سب کچھ دیکھنے کے باوجود الیکشن کمیشن تماشائی بنا رہا۔ اس نے کیوں نہیں روکا جب انتخاب کے دوران 10-10 ہزار روپے تقسیم کیے جا رہے تھے ؟ الیکشن کمیشن کو یہ سب فوری روکنا چاہیے تھا لیکن اس نے کچھ نہیں کیا۔ جبکہ راجستھان میں انہوں نے سب کچھ روک دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں قائد حزبِ اختلاف راہل گاندھی اور دیگر لوگ ووٹ چوری کی بات کر رہے تھے ، تو ووٹ چوری کیا ہوتی ہے ؟ یہی تو ہوتی ہے ۔ اگر آپ صاف و شفاف انتخاب نہیں کرواتے تو مان لیجیے کہ بے ایمانی ہو رہی ہے ۔ پیسہ تقسیم کیا جا رہا ہے اور الیکشن کمیشن کوئی کارروائی نہیں کرتا کیونکہ ان کی ملی بھگت تھی۔ گہلوت نے کہا کہ آج کل جس پیمانے پر دھن کا غلط استعمال ہو رہا ہے ، اس کا تصور بھی مشکل ہے ۔ آپ ہم سوچ بھی نہیں سکتے کہ پیسہ کیسے بانٹا جاتا ہے ۔ مہاراشٹر میں جا کر پتہ کریں، امیدواروں کو کتنے کروڑ روپے دیے گئے ہوں گے ۔
کانگریس کے پاس تو پیسہ ہے نہیں، نہ راشٹریہ عوامی دل (آر جے ڈی) کے پاس پیسہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مودی جی تین بار وزیر اعظم بن چکے ہیں لیکن میرا ماننا ہے کہ اس ملک کو کانگریس کی نظریے کی ضرورت ہے ۔ وہی ملک کے مفاد میں ہے ۔ ملک کو کانگریس کی ضرورت ہے ۔