پی ایف کھاتوں کی رقومات پر حکومت کی نظر!

   

ملک کی ابتر معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے اقدامات پر غور

حیدرآباد۔8ڈسمبر(سیاست نیوز) ملک کی ابتر معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے مرکزی حکومت کے نشانہ پر اب کونسا ادارہ ہے!مرکزی حکومت ابتر معاشی حالات سے نمٹنے کیلئے اب عوامی جمع بندی پر تحدیدات کے اقدامات کے سلسلہ میں غور کرنے لگی ہے اور کہا جا رہاہے اس کے لئے سب سے پہلے حکومت کی جانب سے ملازمین کے پراویڈنٹ فنڈ کھاتوں میں جمع رقومات کو منجمد کرتے ہوئے انہیں سرکاری بانڈس حوالہ کرنے کے اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔ کرنسی تنسیخ کے فیصلہ کے بعد مرکزی حکومت کی جانب سے کئی ایک معاشی اصلاحات کو قابل عمل بنانے کی کوشش کی گئی لیکن اس کے باوجود بھی ملک کی معیشت میں سدھار کے کوئی امکانات نظر نہیں آئے جس پر حکومت کی جانب سے ریزرو بینک آف انڈیا میں جمع محفوظ رقم کو حاصل کرتے ہوئے اسے بھی استعمال کیا جاچکا ہے اور اب کہا جا رہاہے کہ مکمل دولت استعمال کرنے کے باوجود حالات میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہ آنے کے سبب اب حکومت مرکزی و ریاستی ملازمین حکومت کے ملازمین کے علاوہ پراویڈنٹ فنڈ جمع کرنے والے اداروں میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کی رقومات کو منجمد کرتے ہوئے انہیں بانڈس جاری کرنے پر غور کررہی ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ ماہرین معاشیات سے اس سلسلہ میں حکومت نے مشاورت کا عمل شروع کردیا ہے لیکن اس مشاور ت کو صیغہ راز میں رکھا جا رہاہے کیونکہ اگر عہدیداروں اور ملازمین تک اس سلسلہ میں جاری اقدامات اور مشاورت کی تفصیلات پہنچ جاتی ہیں تو ایسی صورت میں کہرام بپا ہوسکتا ہے اسی لئے حکومت اپنے اس فیصلہ سے اچانک اسی طرح ملازمین کو واقف کروائے گی جس طرح کرنسی تنسیخ کے فیصلہ کا اعلان کیا گیا تھا۔ حکومت کی جانب سے ملک کی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے حکومت کو ذخائر کے متعلق مطمئن ہوناناگزیر ہے اسی لئے حکومت کی جانب سے ذخائر جمع کرتے ہوئے روپئے کی گھٹتی ہوئی قدر کو بڑھانے کے اقدامات کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کا جائزہ لے رہی ہے۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مرکزی حکومت کی وزارت فینانس کے عہدیداروں نے بتایا کہ حکومت ایمپلائز پروایڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن میں جمع رقومات کی تفصیلات حاصل کر رہی ہے اور تین زمروں میں یہ تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں جن میں اپنی جمع بندی کا اب تک استعمال نہ کرنے والے ملازمین کا ایک زمرہ ہے جبکہ دوسرا زمرہ ان لوگوں کو بنایاگیا ہے جو اپنی ملازمت کے دوران ایک مرتبہ پی ایف منہاء کرچکے ہیں اس کے علاوہ آخری زمرہ میں ان لوگوں کو رکھا گیا ہے جو لوگ ایک سے زائد مرتبہ اپنے پی ایف کھاتہ سے رقومات منہاء کرچکے ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت کی جانب سے سب سے پہلے مرکزی حکومت کے ملازمین اور پہلے زمرہ میں شامل ملازمین کے کھاتوں کو منجمد کرتے ہوئے انہیں بانڈس حوالہ کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے جبکہ ریاستی حکومت کے سرکاری ملازمین اور دوسرے زمرہ میں شامل ملازمین کے پی ایف کھاتوں کو منجمد کرتے ہوئے انہیں بانڈس کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔ محکمہ فینانس کی جانب سے تیار کردہ تجاویز کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ حکومت پراویڈنٹ فنڈ کے علاوہ بعض دیگر اداروں میں جمع بھاری رقومات کو بھی حاصل کرنے کے سلسلہ میں غور کر رہی ہے تاکہ ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں عملی اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔