پی ایم کیئرس فنڈس کی منتقلی سے متعلق سپریم کورٹ کا مرکز کو نوٹس

,

   

حکومت کوجواب دینے چار ہفتے کی مہلت ،این ڈی آر ایف کے برعکس پی ایم کیئرس کا پورا نظام غیرشفاف: پرشانت بھوشن

نئی دہلی ۔ 17 جون (سیاست ڈاٹ کام) کوروناوائرس سے لڑنے کیلئے پی ایم کیئرس فنڈ میں حاصل چندے کو نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (این ڈی آر ایف) میں ٹرانسفر کرنے سے متعلق دائر عرضی پر سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کو مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس اشوک بھوشن، ایس کے کول اور ایم آر شاہ کی بنچ نے مرکز کو اس معاملے پر چار ہفتے کے اندر حلفنامہ دائر کرکے جواب دینے کو کہا ہے۔ غیر سرکاری تنظیم سنٹر فار پبلک انٹریسٹ لٹی گیشن (سی پی آئی ایل) کی جانب سے سینئر وکیل پرشانت بھوشن کی طرف سے دائر عریض میں مانگ کی گئی ہے کہ موجودہ وباء سے لڑنے کیلئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ، 2005ء کے تحت ایک قومی پلان بنایا جانا چاہئے اور ایکٹ کی دفعہ 12 کے تحت کم از کم راحت متعین کی جانی چاہئے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہیکہ مرکزی حکومت کو ہدایت دی جائے کہ وہ نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ (این ڈی آر ایف) کی رقم کو کووڈ۔19 وائرس سے لڑنے کیلئے امداد فراہم کرنے میں خرچ کریں اور ایکٹ کی دفعہ (1)46 (بی) کے تحت افراد یا اداروں سے حاصل ہوئے سبھی طرح کے چندہ ؍ گرانٹ کو این ڈی آر ایف میں جمع کیا جائے، نہ کہ پی ایم کیئرس فنڈ میں۔ عرضی گذار نے مانگ کی کہ اب تک پی ایم کیئرس فنڈ میں جمع چندہ کو این ڈی آر ایف میں ٹرانسفر کرنے کی ہدایت دی جائے۔ عرضی میں یہ دلیل دی گئی ہیکہ انتظامیہ این ڈی آر ایف کا صحیح ڈھنگ سے استعمال نہیں کررہی ہے جبکہ ملک غیرمتوقع وباء کا سامنا کررہا ہے۔ اس کے علاوہ عوام اور اداروں سے چندہ حصال کرنے کے لئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت بنے این ڈی آر ایف کے ہوتے ہوئے حکومت نے پی ایم کیئرس فنڈ کی تشکیل کی ہے جوکہ پارلیمنٹ سے پاس ایکٹ کے بنیادی جذبے کی خلاف ورزی ہے۔ این ڈیآر ایف کے برعکس پی ایم کیئرس فنڈ کا پورا نظام غیرشفاف ہونے کی وجہ سے اس پر سنگین سوال کھڑے ہورہے ہیں۔ این ڈی ایف میں جمع چندے کا کیگ سے آڈٹ کرایا جاتا ہے اور یہ آر ٹی آئی ایکٹ کے دائرے میں ہے۔ وہیں پی ایم کیئرس فنڈ کی آڈٹنگ کیگ کے بجائے ایک آزاد آڈیٹر کرے گا۔ حال ہی میں پی ایم او نے کہا ہیکہ پی ایم کیئر فنڈس آر ٹی آئی ایکٹ، 2005ء کے تحت پبلک اتھاریٹی نہیں ہے یعنی کہ آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت اس کے بارے میں کوئی بھی جانکاری حاصل نہیں کی جاسکتی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہیکہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ، 2005ء کی دفعہ 72 کے تحت کسی دوسرے قانون کے ساتھ تضادات کی صورت میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ قانون کے اہتماموں کو ہی مؤثر مانا جائے گا۔ اس لئے اس قانون کو پورے طور پر نافذ کرنے کیلئے پی ایم کیئرس فنڈ کو این ڈی آر ایف میں ٹرانسفر کیا جائے۔ واضح رہیکہ پی ایم کیئرس فنڈ میں جمع رقم اور اس میںسے خرچ کی تفصیلات مہیا کرانے کیلئے دہلی ہائیکورٹ اور بامبے ہائیکورٹ میں عرضیاں دائر کی گئی ہیں۔ عرضی گذاروں نے پی ایم او کے اس فیصلہ کو بھی چیلینج کیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ پی ایم کیئرس فنڈ آر ٹی آئی ایکٹ کے دائرہ سے باہر ہے۔