مرٹھواڑہ کیلئے150 میں سے 113 طبی آلات ناقص پائے گئے۔ معاملہ عدالت پہونچ گیا
ممبئی : بامبے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے آج مرٹھواڑہ خطہ کے لئے پی ایم کیئرس فنڈ کے ذریعہ سپلائی کئے گئے ناقص وینٹی لیٹرس کی خبروں کا نوٹ لیا اور مرکزی حکومت کے وکیل کو ہدایت دی کہ سپلائر کے خلاف کی گئی کارروائی اور اِس مسئلہ کی یکسوئی کیلئے کئے گئے اصلاحی اقدامات سے مطلع کیا جائے۔ نیوز رپورٹس کا نوٹ لینے کے بعد ہائیکورٹ نے پایا کہ مرٹھواڑہ کے لئے پی ایم کیئرس فنڈ کے ذریعہ فراہم کردہ زیادہ تر وینٹی لیٹرس میں خامیاں ہیں۔ اِس کے نتیجہ میں وینٹی لیٹرس کی وصولی اور استعمال کا مقصد فوت ہوگیا اور قیمتی وقت ضائع ہوا ہے۔ جسٹس رویندر وی گھوگے اور بھال چندر دیبدوار کی ڈیویژن بنچ نے ازخود نوٹ لے کر پی آئی ایل کی سماعت کی اور جائزہ لیا کہ کوویڈ ۔ 19 کے مریضوں کو نہ صرف وینٹی لیٹر کی ضرورت ہے بلکہ میڈیکل آکسیجن سپلائی کی قلت بھی ہے، ریمڈیسیور کی بلیک مارکٹنگ ہورہی ہے۔ نیز کورونا کے مریضوں کی آخری رسوم مشکل ہوگئی ہے۔ گزشتہ سال کورونا وائرس وباء پھوٹ پڑنے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے پی ایم کیئرس فنڈ تشکیل دیا تھا جو سرکاری آڈیٹنگ کے تحت نہیں ہے۔