چارمینار اور اطراف کے علاقوں میں رمضان کی تجارتی رونق عروج پر

   

اضلاع اور پڑوسی ریاستوں سے گاہکوں کی آمد، را ت بھر کاروبار،عید کی خریداری کے علاوہ مخصوص ڈشیس کا ہوٹلوں میں انتظام

حیدرآباد۔/24 اپریل، ( سیاست نیوز) رمضان المبارک کے تیسرے دہے کے آغاز کے ساتھ ہی پرانے شہر کے تاریخی چارمینار اور اطراف و اکناف کے علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کی رونق عروج پر پہنچ چکی ہے۔ شام ہوتے ہی ہزاروں کی تعداد میں لوگ خریدی کیلئے نہ صرف شہر کے مختلف علاقوں سے بلکہ اطراف کے اضلاع سے پرانے شہر کا رُخ کررہے ہیں۔ رمضان کی شاپنگ میں پرانے شہر کی اپنی علحدہ شناخت ہے اور عوام کو بھروسہ ہے کہ چارمینار اور اطراف کے علاقوں میں عید کی خریداری کے تحت تمام ضروری سامان اور ملبوسات رعایتی شرح پر مل جاتے ہیں۔ غریب، متوسط طبقات اور دولتمند طبقات ہر کسی کیلئے چارمینار تا مدینہ بلڈنگ کا علاقہ رمضان کی شاپنگ کا پسندیدہ مرکز بن چکا ہے۔ شام ہوتے ہی ٹریفک پولیس کی جانب سے گاڑیوں کی آمدورفت کو اس علاقہ میں روک دیا جاتا ہے اور صرف پیدل راہگیر اس علاقہ میں شاپنگ کی سرگرمیوں میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔ دکانات اور فٹ پاتھ کے علاوہ سڑک پر ہزاروں کی تعداد میں چھوٹے کاروباری اپنے سامان کو مختلف انداز میں فروخت کرتے ہیں۔ چارمینار سے متصل لاڑ بازار اور خلوت کا علاقہ بھی اہم تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے۔ دیوان دیوڑھی اور پٹیل مارکٹ کے علاقوں میں بھی رات دیر گئے تک تجارتی رونق دکھائی دیتی ہے۔ چارمینار اور اطراف کے علاقہ کا اگر فضائی سروے کیا جائے تو علاقہ میں روشنیوں اور ہزاروں افراد کی موجودگی سے خوبصورت منظر دکھائی دیتا ہے۔ مرد ، خواتین اور بچے سحر تک اپنی خریداری میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔ کئی دکانداروں نے گاہکوں کیلئے افطار کا انتظام کیا ہے تاکہ شام کے وقت سے ہی تجارتی سرگرمیاں شروع ہوسکیں۔ دکانداروں کے مطابق رمضان کے آخری دہے میں پڑوسی ریاستوں سے بھی بڑی تعداد میں لوگ پرانے شہر کا رُخ کرتے ہیں۔ رمضان میں خاص طور پر پرانے شہر میں دکانات اور دیگر تجارتی ادارے 24 گھنٹے کھلے رکھنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ لاڑ بازار اور خلوت کا علاقہ خواتین کیلئے خریداری کا مرکز بن چکا ہے جہاں ریڈی میڈ ڈریس اور دیگر آرائش و زیبائش کے سامان دستیاب ہیں۔ پٹیل مارکٹ، دیوان دیوڑھی میں بچوں کے ملبوسات، گلزار حوض اور لاڑ بازار میں جویلری اور چوڑیوں کا کاروبار ہے۔ مدینہ بلڈنگ پر فٹ ویر اور نئے پل سے متصل علاقہ میں کولہا پوری چپل اور سلیم شاہی جوتوں کا کاروبار ہے۔ تاجرین کا کہنا ہے کہ دو سال کورونا وباء نے کاروبار کو نقصان پہنچایا تھا۔ تجارتی علاقوں میں ہوٹلوں میں سحر تک مختلف لذیز پکوانوں کا انتظام ہے جس میں پتھر کا گوشت، کباب، مصالحہ گوشت اور سحر کیلئے کھچڑی، کھٹا، بگھارا کھانا، دالچہ، بھیجہ فرائی، گردہ بھاجی اور دیگر اسپیشل ڈشیس شامل ہیں۔ ر