چارمینار طبی دواخانہ کورنٹائن سنٹر میں لاپرواہی و بے احتیاطی

,

   

مشتبہ کورونا مریضوں کو رجوع کرنے کے باوجود عملہ کو ماسک تک بھی دستیاب نہیں !

حیدرآباد /8 مئی ( سیاست نیوز ) پرانے شہر کے علاقہ چارمینار میں واقع نظامیہ طبی کالج جو ان دنوں کورنٹائن سنٹر میں تبدیل کیا گیا ہے ۔ اس ہاسپٹل میں لاپرواہی اور بے احتیاطی کی کئی مثالیں سامنے آرہی ہیں اور کورنٹائن سنٹر عملا سرکاری لاپرواہی اور سوتیلے سلوک کی مثال بن گیا ہے جہاں عملہ کو ماسک ، سانیٹائزر و دیگر احتیاطی اشیاء بھی سربراہ نہیں کی جارہی ہیں ۔ ہاسپٹل کے داخلہ میں رسپشنسٹ عملہ کو تک احتیاطی اشیاء میسر نہیں اور نہ ہی اس کے عدم استعمال اور عدم سربراہی پر کوئی وضاحت کرنے والا موجود ہے ۔ پرانے شہر میں اس ہاسپٹل کو کورنٹائن سنٹر قرار دئے جانے کے بعد عوام میں خوف کا ماحول بنا ہوا ہے اور عوام میں وائرس کے پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے تھے ۔ تاہم اب عملہ کی جانب سے اس طرح کی لاپرواہی عوام میں خوف و دہشت کا سبب بنی ہوئی ہے کہ آیا کورنٹائن سنٹر جہاں کورونا سے متاثرہ مریضوں کو رکھا گیا اس ہاسپٹل کے عملہ میں احتیاطی اقدامات کا کوئی رحجان نہیں ہے ۔ وہ ماسک نہیں لگاتے اور نہ ہی سینٹائزرس کا استعمال کرتے ہیں ۔ نظامیہ طبی کالج چارمینار کے ذمہ داروں پر لاپرواہی اور اجاراداری کے الزامات ہیں ۔ دونوں ذمہ دار عہدیداروں کا دوسرے مقامات پر تبادلہ کے باوجود وہ عہدیدار اس مقام سے اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ عام شہریوں کو ماسک نہ پہننے پر جرمانے عائد کئے جارہے ہیں تو یہ جرمانے عام شہریوں کی حد تک ہی رہیں گے جبکہ کورنٹائن سنٹر میں ماسک کا نہ لگانا اور سانیٹائزر کا عدم استعمال قوانین کی خلاف ورزی نہیں ۔ وزیر صحت کو چاہئے کہ وہ نظامیہ طبی کالج چارمینار کو بہتر سہولیات اور بنیادی اشیاء کی فراہمی پر توجہ مرکوز کریں ۔