ماہرین کی تجاویز کے بعد آثار قدیمہ تحفظ میں مصروف
حیدرآباد۔ تاریخی چارمینار میں پائے جانے والے شگاف اور چھت کی پلاسٹر کے کمزور ہونے کے سبب گرنے والے حصوں کی مرمت کے کاموں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ شہر حیدرآباد میں تاریخی چارمینار کو درکار مرمتی کاموں کی نگرانی آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی نگرانی میں شروع کردی گئی ہے اور اے ایس آئی کے عہدیداروں نے بتایا کہ وہ اس سلسلہ میں ماہرین کی نگرانی میں کاموں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 400 سال سے زائد قدیم تاریخی عمارت کے میناروںکے بعض حصوں کے گرنے کے بعد اب چارمینار کے اندرونی حصہ میں چھت کی پلاسٹر کو نقصان پہنچنے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد ماہرین کی کمیٹی نے چارمینار کی مکمل عمارت کا معائنہ کرتے ہوئے جن حصوں کو نقصان پہنچا ہے ان حصوں کی فوری مرمت کا فیصلہ کیا ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ ماہرین کی کمیٹی نے چارمینار کا معائنہ کرنے کے بعد آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے عہدیدارو ںکو پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا ہے کہ چارمینار کے اطراف پولیوشن اور تبدیلی موسم کے سبب عمارت کی مضبوطی متاثر ہونے لگی ہے اور اس عمارت کو محفوظ اور مستحکم بنانے کے لئے فوری طور پر ان حصوں کی مرمت کے اقدامات کرنا ضروری ہے جو کہ متاثر ہورہے ہیں۔ آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کی جانب سے چارمینار کی صفائی اور تمام میناروں کی آہک پاشی کے کاموں کے ساتھ ان حصوں کی مرمت کے کام بھی جاری ہیں جن حصوں کو مختلف وجوہات سے نقصان پہنچا ہے لیکن اب چھت کو پہنچنے والے نقصانات کے سلسلہ میں کہا جا رہاہے کہ آرکیالیوجیکل سروے آف انڈیا نے گچی اور ان اشیاء کے استعمال کے ذریعہ چھت کی مرمت کا فیصلہ کیا ہے جو کہ چارمینار کی تعمیر کے لئے استعمال کی گئی تھیں۔ اے ایس آئی کے عہدیداروں نے بتایا کہ تاریخی چارمینار جو کہ شہر حیدرآباد میں موجود اے ایس آئی کے تحت محفوظ تہذیبی ورثہ کی فہرست میں شامل ہے اور آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا اس تاریخی عمارت کا نگران ہے اسی لئے چھت کے پلاسٹر کو ہونے والے نقصان کی اطلاع موصول ہوتے ہی اس عمارت کے تحفظ کے لئے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جاریہ کاموں کے دوران ہی ان حصوں کی مرمت کے اقدامات کئے جائیں گے جو کہ متاثر ہورہے ہیں ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں ماہرین کی تجاویز کے ساتھ ساتھ آثار قدیمہ کے تحفظ کے لئے جدوجہد کرنے والی تنظیموں کے ذمہ داروں سے بھی مشاورت کی جا رہی ہے ۔